اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

882,597FansLike
10,001FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

چیئرمین بورڈ اپنے بااختیار ہونے کا ڈھنڈورا پیٹنے لگے

لندن(سپورٹس ڈیسک)چیئرمین پی سی بی شہریار خان اپنے بااختیار ہونے کا ڈھنڈورا پیٹنے لگے، ان کا کہنا ہے کہ تمام فیصلے میری منظوری سے ہوتے ہیں، البتہ ان میں ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کی مشاورت ضرور شامل ہوتی ہے۔آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کیلیے انگلینڈ میں موجود شہریارخان نے برطانوی نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کہاکہ میں نجم سیٹھی کے کہنے پر ہی دوسری بار بورڈ کا چیئرمین بنا، خود یہ عہدہ سنبھالنے کا کوئی شوق نہ تھا، نجم سیٹھی سے میرے گذشتہ20 سال سے بہت اچھے تعلقات ہیں، اس وقت بورڈ کے معاملات عدالتوں میں تھے لہٰذا نجم سیٹھی کا خیال تھا کہ میرے آنے سے بورڈ میں استحکام اور تسلسل آجائے گا، شہریار خان نے کہا کہ بعض اوقات میں اور نجم سیٹھی کسی معاملے پر 100 فیصد متفق ہوتے تو کبھی 90 فیصد اتفاق رائے پایا جاتا ہے، بعض اوقات اس سے بھی کم ایسا ہوتا ہے۔پی سی بی چیئرمین نے کہاکہ کئی معاملات بشمول پی ایس ایل، مارکیٹنگ اور سوشل میڈیا میں نجم سیٹھی کو زیادہ مہارت ہے لہٰذا میں یہ ان ہی پر چھوڑ دیتا ہوں، شہریار خان نے واضح کیا کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید کو ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ بنائے جانے سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا اور کوئی فیصلہ میری منظوری کے بغیر نہیں ہوگا، واضح رہے کہ پی سی بی نے ہارون رشید کو ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ بنانے کی تیاری کر لی ہے اور انہی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اشتہار بھی جاری کیا گیا، البتہ اقبال قاسم نے بھی درخواست دے کر معاملہ پیچیدہ بنا دیا ہے۔شہریار نے مزید کہا کہ ہارون رشید قابل شخص ہیں تاہم ان کی جانب سے خرم منظور کو قومی ٹیم میں منتخب کرنے پر سلیکشن کمیٹی پر کافی تنقید ہوئی تھی، جس کے باعث انھیں چیف سلیکٹر کے عہدے سے برطرف کیا گیا، انھوں نے ڈیڑھ سال سے ٹی ٹوئنٹی نہ کھیلنے کے باوجود اوپنر کو ٹیم میں شامل کیا، شہریار نے کہا کہ ذاتی طور پر مجھے بھی اس سلیکشن پر بہت کوفت ہوئی تھی لیکن چونکہ سلیکشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا لہٰذا خرم منظور کو ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ قبول کرنا پڑا، بورڈ چیئرمین نے تسلیم کیاکہ پی سی بی میں کوئی عہدہ نہ ہونے کے باوجود ذاکر خان کو تنخواہ دی جا رہی ہے تاہم پاکستان واپس جانے کے بعد شہریار خان انھیں نئی ذمہ داریاں سونپیںگے، انھوں نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔