مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھی کی بھنبھناہٹ جیسی یہ آواز ہوتی تو دھیمی ہے لیکن مسلسل اس آواز سے بعض اوقات بڑی پریشانی ہوتی ہے۔مقامی حکام نے اس حوالے سے تحقیقات کیں اور اس مقصد کے لیے ایک آزاد کنسلٹنٹ کا تقرر بھی کیا لیکن یہ پراسراریت ختم نہیں ہوئی اور کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔گزشتہ سالوں کے دوران اخبارات میں خبریں لگ چکی ہیں لیکن اب تک یہ پتہ نہیں چلا کہ یہ آواز کہاں سے آتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اب تک اس کی وجہ یا یہ کہاں سے آتی ہے معلوم نہیں ہوسکا ہے، یہ آواز بہت تیز نہیں ہوتی لیکن اس سے ان کی نیند اور موڈ ضرور خراب ہوجاتا ہے۔
تازہ ترین