بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمانوں سے نفرت کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں انتہا پسندوں نے ایک اسکول میںگھس کر نماز سکھانے والے ٹیچر پر بدترین تشدد کیا جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔
ہندو انتہا پسندوں اور مقامی حکومتی اہلکاروں نے اسکول کو معافی مانگنے پر مجبور بھی کیا ، سکول انتظامیہ کیجانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالب علموں کو مختلف مذاہب کے بارے میں آگہی دینے کے لیے ایک پروگرا م منعقد کیا گیا تھا جس میں دیگر مذاہب کیساتھ نماز کا طریقہ بھی بتایا گیا تھا ، ہندو بچوں کو زبردستی نماز پڑھنے پر مجبور نہیں کیا گیا ۔
احمد آباد کے مسلمان دشمن سرکاری اہلکاروں نے ٹیچر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے والے کسی بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا ۔
مزید یہ کہ ٹیچر پرتشدد کرنیوالے انتہا پسند ہندو غنڈوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ۔
#مودی کے آبائی شہر #گجرات میں انتہا پسند ہندوؤں نے ایک پروفیسر پر وحشیانہ تشدد صرف اس لیے کیا کہ انہوں نے اپنے طالب علموں کو نماز کی ادائیگی کا طریقہ بتایا، یہ پروفیسر یونیورسٹی میں مختلف مذاہب کے بارے میں لیکچر دیتے ہیں جس میں ان مذاھب کے پیروکاروں کی مذہبی رسومات سے متعلق بھی… pic.twitter.com/fMuDQhxbfp
— ترکیہ اردو (@TurkiyeUrdu_) October 4, 2023