قازقستان کے سابق وزیر اقتصادیات کوانڈک بیشم بائیف نے عدالت میں اہلیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا، تاہم انہوں نے بیوی پر بدترین تشدد کے الزامات کو مسترد کردیا۔
سابق وزیر کوانڈک بیشم بائیف کے خلاف آستانہ کی عدالت میں اہلیہ کو قتل کرنے کا مقدمہ جاری ہے، جہاں انہوں نے اپریل کے اختتام پر ہونے والی سماعت کے دوران اپنا جرم قبول کیا۔
الجزیرہ کے مطابق سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے بیوی پر 8 گھنٹے تک تشدد کیا اور انہیں اس وقت تک مارتے رہے جب تک وہ مر نہ گئیں۔
عدالت میں واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی نشر کی گئی تھیں، جن میں سابق وزیر کو اہلیہ پر ہوٹل کے احاطے میں تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اہلیہ کے والدین نے شدید الزامات عائد کیے اور دعویٰ کیا کہ سابق وزیر بیوی کو اس وقت لاتوں، مکوں اور دیگر چیزوں سے مارتے رہے جب تک وہ مر نہ گئیں۔
سابق وزیر کی جانب سے اہلیہ کو تشدد کرکے قتل کرنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد قازقستان بھر میں انسانی حقوق کے کارکنان سمیت خواتین احتجاج پذیر ہیں اور سابق وزیر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔