جیکب آباد میں بھی گندم کے نرخوں میں کمی اور باردانے کی غیر منصفانہ تقسیم سے چھوٹے آبادگار اور کاشتکار رل گئے۔
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں بھی گندم کی کٹائی کے بعد آباد گار عام مارکیٹوں میں گندم 2900 سے 3 ہزار من فروخت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت کیجانب سے 4 ہزار روپے نرخ مقرر ہونے پر عمل نہ ہوسکا ہے، آبادگار اور کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک کے افسران ہم سے گندم خریدنے کو تیار نہیں۔
حکومت یوریا اور ڈی اے پی کی قیمتوں میں کمی کرے تاکہ کاشت پر آنے والے اخراجات پورے ہوسکیں۔
چھوٹے آبادگاروں نے کہا کہ سندھ کے کسان گندم کے باردانے کیلئے پریشان ہیں لیکن محکمہ خوراک کا عملہ بااثر اور من پسند زمینداروں کو باردانہ تقسیم کرکے سرکاری ریٹ پر ان سے گندم خرید رہے ہیں۔
چھوٹے آباد گاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کے حق پر ڈاکا زنی کے خاتمے اور باردانہ کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔