اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

883,000FansLike
10,000FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

صالح حکمران کی وصیت ۔۔۔ (رضا الدین صدیقی)

حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ خلفا راشدین کے بعد تاریخ اسلام کے کامیاب ترین حکمران ہیں، اپنے تقویٰ، تقدس، فراست اور حسن تدبر کی وجہ سے تاریخ میں آپ کو نہایت ہی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ذیل میں آپ کے وہ روشن اور تابناک اقوال درج کئے جاتے ہیں جو ایک مسلمان خاص طور پر حکمرانوں کیلئے رہنماء اصول ہیں۔ زہر خوانی کی وجہ سے آپکے جانبر ہونیکی کوئی امید نہیں رہی اور وصال کے آثار نمودار ہوئے تو کسی نے عرض کی، اے امیرالمومنین! اپنے بعد آنیوالے خلیفہ یزید بن عبدالملک کیلئے وصیت اور نصیحت کی کوئی تحریر لکھوا دیجئے، آپ نے اپنے کاتب کو حکم فرمایا کہ لکھو: اے یزید! غفلت کے وقت کی لغزش اور بے احتیاطی سے بچ کر رہنا کیونکہ اسکا ازالہ نہیں ہو سکتا اور نہ ہی رجوع کی توفیق نصیب ہوتی ہے، دیکھو تم ان تمام چیزوں کو ان (قدرنا شناس اور خود غرض) لوگوں کیلئے چھوڑ جائوگے، جو تمہیں ایک کلمہ خیر سے بھی یاد نہیںکرینگے، تمہیں (بالآخر) اس ذاتِ (قادر و قیوم) کیطرف لوٹ کر جانا ہے، جسکے یہاں تمہارے کسی عذر و معذرت کی کوئی شنوائی نہیں ہو گی، یہ بھی تحریر فرمایا: تم جانتے ہو کہ امور خلافت کے بارے میں مجھ سے سوال کیا جائیگا اور اللہ رب العزت مجھ سے اسکا حساب لے گا اور میں اس سے اپنا کوئی کام پوشیدہ نہ رکھ سکونگا، اگر وہ مجھ سے راضی ہو گیا تو میں کامیاب و سرخرو ہونگا اور ایک طویل عذاب سے محفوظ رہونگا، اور اگر وہ مجھ سے ناراض ہوا تو افسوس ہے میرے انجام پر میں اللہ کریم سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اپنی رحمت کے طفیل جہنم سے نجات دے اور اپنی رضا مندی اور خوشنودی سے جنت عطاء فرما دے، تمہیں چاہیے کہ تقویٰ اختیار کرو، اور رعایا کا خیال رکھو کیونکہ تم بھی کچھ مدت کے بعد قبر میں اتر جائوگے، لہٰذا تمہیں غفلت میں ڈوب کر ایسی غلطی نہیں کرنی چاہیے، جسکی تم کوئی تلافی نہ کر سکو، سیلمان بن عبدالملک، اللہ کا ایک بندہ تھا، جس نے اپنی موت سے پہلے مجھے خلیفہ بنایا، میرے لئے خود بیعت لی، اور میرے بعد تم کو ولی عہد مقرر کیا، مجھے امیر المومنین کا یہ منصب اسلئے نہیں ملا کہ میں بہت سے بیویوں کا انتخاب کروں اور مال و دولت جمع کروں، اللہ رب العزت نے مجھے پہلے ہی بہت سے اسباب عطاء کر دیئے تھے لیکن میں سخت حساب اور نازک سوالات سے ڈرتا ہوں۔ (ابن جوزی)
وصال کے وقت حاضرین کو کہا میں تمہیں اپنے اس وقت (نزاع) کے حال سے ڈراتا ہوں کہ ایک دن تمہیں بھی (اس مرحلے سے گزرنا ہے) اور اسطرح ہونا ہے۔ (احیاء العلوم) حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب تم دیکھو کہ کوئی شخص حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ سے محبت رکھتا ہے اور انکی خوبیوں کو بیان کرنے اور عام کرنیکا اہتمام کرتا ہے تو اسکے لئے خیر ہی خیر ہے۔ (ابن جوزی)

(بشکریہ روزنامہ نوائے وقت )