اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

884,864FansLike
9,999FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

برٹش ایم پیز کاپاکستان میں معاشی انقلاب ،ریونیووصولی میں بہتری کیلئے حکومتی کوششوں کاخیرمقدم

لندن(اوورسیز ڈیسک)برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس نے برطانوی پارلیمنٹ میں مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات کے وزیر احسن اقبال اور وزیر مملکت ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے بھی شرکت کی۔ ظہرانے کا مقصد برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو پاکستان میں رونما ہونے والے معاشی انقلاب، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور کشمیر سمیت علاقائی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے ارکان پارلیمنٹ کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈا پر بریفنگ دی۔ انہوں نے چار ترجیحی شعبوں یعنی معیشت، توانائی، انتہاپسندی اور تعلیم کے حوالے سے حکومت کی پالیسیوں کی وضاحت کی اور ان چاروں شعبوں میں حکومت کی طرف سے دکھائی جانے والی نمایاں پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر نے ارکان پارلیمنٹ کو سی پیک کے بارے میں بھی بتایا اور خطے کو معاشی لحاظ سے باہم مربوط بنانے اور نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے عوام کی سماجی و معاشی بہتری کے لئے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ احسن اقبال نے لارڈز اور ایم پیز کو سی پیک کے چار بنیادی اصولوں کے بارے میں بھی بتایا جن میں علاقائی معاشی انضمام، گوادر پورٹ کی ترقی، چین کے ساتھ رابطہ اور اکنامک زونز کی ترقی شامل ہیں۔ انہوں نے سی پیک کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ برطانیہ اس سے کس طرح فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے ارکان پارلیمنٹ کو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے برطانیہ سمیت بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے اور تنازعہ کے تصفیہ میں تعمیری کردار ادا کریں۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ کشمیر کے مظلوم عوام کی مشکلات پر بین الاقوامی برادری کی بے حسی انتہاپسندوں کے بیانیہ کے لئے خوراک کا کام دے سکتی ہے۔ پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بلااشتعال خلاف ورزیوں کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں پیدا ہونے والے بگاڑ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تاحال زیادہ سے زیادہ گریز سے کام لیا ہے لیکن اسے اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ احسن اقبال نے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں کو تفصیلی انداز میں واضح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بالخصوص کراچی میں سکیورٹی صورتحال نمایاں حد تک بہتر ہو گئی ہے جہاں کاروباری اور کمرشل سرگرمیاں پھر سے زور پکڑ رہی ہیں اور جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ گئی ہے۔ ایک ایم پی کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت سی پیک سمیت بنیادی ڈھانچے کے مختلف منصوبوں پر تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے معاشی انقلاب اور ریونیو وصولی میں بہتری کے سلسلے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے ملک کی بہتر سکیورٹی صورتحال پر بھی مثبت انداز میں بات کی۔ لارڈز اور ایم پیز کی رائے تھی کہ پاکستان برطانیہ تجارت اور معاشی تعلقات بریگزٹ کے پیش نظر مزید وسیع ہو سکتے ہیں کیونکہ برطانیہ کو اب نئے تجارتی پارٹنرز کی تلاش ہو گی۔ ظہرانے میں شرکت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ میں خالد محمود ایم پی، لارڈ نذیر احمد، لارڈ قربان حسین، رحمان چشتی ایم پی، محترمہ یاسمین قریشی ایم پی، شیڈو منسٹر فار جسٹس، محترمہ ناز شاہ ایم پی، نصرت غنی ایم پی، محترمہ جولی کوپر ایم پی، محترمہ لز مک انز ایم پی، شیڈو منسٹر فار فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس، گراہم جونز ایم پی، اینڈریو سٹیفنسن ایم پی، پارلیمنٹری پرائیویٹ سیکرٹری ٹو فارن سیکرٹری، جان سپیلر ایم پی، گیون شوکر ایم پی اور مارک پچارڈ ایم پی بھی شامل تھے۔