اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

882,597FansLike
10,001FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

مذمت بہت چھوٹا لفظ ہے۔ جنرل راحیل شریف کا امریکہ کو انتباہ ۔۔۔ (صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ)

آرمی چیف کے دو ٹوک موقف کے بعد بھی اگر کوئی سمجھتا ہے کہ پاکستان فوج امریکہ کی حاشیہ بردار ہے۔ مشرف دور میں پاکستانی فوج کو جس امریکی سرپرستی میں دئے کر ملکی وقار کو سودا کیا گیا اور پاک وطن پر دہشت گردی مسلط ہوئی۔ یوں راہ، پینٹا گان،کھل کر پاکستان کی سالمیت کے خلاف کاروئیاں کرتے رہے۔ لیکن قوم کے عظیم سپوت جنرل راحیل شریف نے اپنی کارکردگی سے ثابت کردیا ہے کہ وطن کی حفاظت کے لیے لہو کا تیل چراغوں میں جلانے والے موجود ہیں اور پاک وطن پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ناکامی کوئی آپشن نہیں‘ پاکستان حدود میں امریکی ڈرون حملہ افسوسناک اور پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے‘ دہشت گردوں سے خالی کرائے گئے علاقوں میں دہشت گروں کو واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔ صدر مملکت کے خطاب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہو ئے کہی اور کہا پاک چین اقتصادی راہداری کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا‘ آپریشن ضرب عضب انتہائی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے‘ ڈرون کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ F-16طیاروں کے معاملے پر امریکی حکام سے رابطے میں ہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ امریکی ڈرون حملے بند ہونے چاہئیں۔ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں تعمیر و ترقی کا عمل تیزی سے جاری ہے اس کے ساتھ ساتھ آپریشن کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے شمالی وزیرستان ایجنسی میں بے گھر افراد کی واپسی کا عمل جاری ہے اب تک 58فیصد آئی ڈی پیز واپس جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات میں بہتری آئی ہے۔ داخلی استحکام میں پیش رفت ہوئی ہے‘ ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اگرچہ وسائل کی کمی ہے لیکن قومی امن اور ترقیاتی عمل کے معاملات پر قومی عزم پختہ ہے۔ اقتصادی راہداری کے منصوبے کو سبوتاژ نہیں ہونے دیا جائے گا تمام وسائل بروئے کار لا کر دہشت گردی کے ناسور سے نجات حاصل کریں گے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا اگرچہ ہم ٹر ننگ پوائنٹ پر کھڑے ہیں تاہم قومی جذبہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے ضرب عضب اس سال مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ترقی کا عمل کامیابی سے جاری ہے۔ بی بی سی کے مطابق جنرل راحیل نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس شدت پسندی کے خلاف جنگ میں ناکامی کا کوئی آپشن نہیں اور شدت پسندی کے خلاف جنگ میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھنا بہت اہم ہے۔ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں شدت پسندی کے خاتمے کا سال ہوگا اور ضرب عضب بھی اس سال مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضرب عضب مکمل ہونے کے بعد فاٹا میں ایک نظام وضح کیا جائے تاکہ جو لوگ شدت پسندوں کے خلاف جنگ کی وجہ سے اپنا علاقہ چھوڑ گئے تھے انہیں واپسی پر کوئی مشکلات پیش نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کی مذمت بہت چھوٹا لفظ ہے اور اس معاملے کو تمام متعقلہ فورمز پر بھرپور انداز میں اٹھایا جا رہا ہے۔ راحیل شریف کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور چین کی قیادت کا قریبی رابطہ ہے۔ ڈرون حملے کسی طور بھی قابل قبول نہیں، یہ بند ہونے چاہئیں۔ آپریشن میں 99 فیصد کامیابی حاصل ہوگئی ہے اور باقی ایک فیصد بھی جلد حاصل ہو جائے گی، ترکی کے دورے میں ترک صدر نے پاکستانی فوج کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا روزانہ کی بنیاد پر آئی ڈی پیز کی واپسی کی رپورٹ لیتا ہوں۔ دریں اثناء آرمی
چیف نے صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات کی اور انہیں اپنے دورہ ترکی سے متعلق آگاہ کیا۔ آرمی چیف نے پاک فوج کی جانب سے فاٹا میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات سے بھی صدر مملکت کو آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق صدر ممنون حسین اور جنرل راحیل شریف خاصی دیر تک قومی امور پر غیر رسمی گفتگو کرتے رہے، جس دوران آرمی چیف نے صدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو بھی قبائلی علاقوں میں ساتھ لے کر جائیں گے۔پاک فوج زندہ آباد۔ پاکستان زندہ آبادہ۔ اب اپنی خیر مناؤ دُشمنانِ پاکستان۔