اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

884,110FansLike
9,999FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

غیر تدریسی ڈیوٹیوں نے اساتذہ کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں۔ جس سے رزلٹ اور انرولمنٹ مہم بھی متاثر ہونے کا شدید خطرہ ہے۔پنجاب ٹیچرز یونین

سیالکوٹ (بیورورپورٹ )پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد امتیاز طاہر،مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، جام صادق، چوہدری محمد سرفراز، رانا انوار،راناالطاف حسین، ساجد محمود چشتی، عبدالقیوم راہی ، سعید نامدار، اسلم گھمن، افضل کیانی، رحمت اللہ قریشی، شیخ اختر، عبد الطارق نیازی،رانا طارق، رائو عابد، رائو شمشاد، نجم النساء، صفدر کالرو، ،یونس حسن، منیر انجم ،چوہدری انعام اللہ ،میاں امجد علی ،عنصر فاروق بھٹی ،شبیر احمد مرزا،ملک اعظم ،رانا محمد شفیق ،صیم قریشی و دیگر نے کہا ہے کہ اس وقت پورے پنجاب کے اساتذہ پیک امتحان، پرچوں کی مارکنگ اور مردم شماری کی ٹریننگ کی وجہ سے سرکاری سکولوں میں تدریسی کام ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ بیک وقت امتحانی ڈیوٹی ، مردم شماری ٹریننگ کی وجہ سے اساتذہ روبوٹ بن چکے ہیں۔ غیر تدریسی ڈیوٹیوں نے اساتذہ کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں۔ جس سے رزلٹ اور انرولمنٹ مہم بھی متاثر ہونے کا شدید خطرہ ہے۔ پیک امتحان درد سر بن چکا ہے اس کا سدباب نہ کیا گیا تو آئندہ سالوں میں سرکاری تعلیمی ادارے تباہ ہو جائیں گے۔پرائیویٹ سکولوں میں داخلے شروع ہو چکے ہیںجبکہ سرکاری سکولوں میں غیر تدریسی ڈیوٹیوں کی وجہ سے اساتذہ دستیاب نہیں ۔ وزیر اعلی پنجاب کے تعلیمی روڈ میپ میں اہداف کسی صورت پورے نہیں ہو سکیں گے۔جس کی ذمہ داری اساتذہ پر ڈال کر حسب سابق سخت سزائیں دی جائیں گی۔لہذا وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ ہے کہ حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں ورنہ 2018 تک 100% داخلہ مہم ناکام ہو جائے گی۔