اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

857,814FansLike
9,986FollowersFollow
564,600FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

اسمگل اشیاء بارے کیس پر چیف جسٹس کا برہمی کا اظہار

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسمگل اشیاء کے بارے کیس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسمگلنگ کاسامان آنکھوں کے سامنے فروخت ہو رہاہے، آج تک سمگلنگ کیوں نہیں رک سکی؟ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بہت جلد مختلف شہروں میں کارروائیاں کی جائیں گی، ہم ہر ہفتے پیشرفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں گے۔ پاکستانیوں کے بیرون ملک خفیہ بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا آپ سمگلنگ روکنے میں کیوں ناکام ہیں ، سمگلنگ کاسامان آنکھوں کے سامنے فروخت ہو رہاہے، بڑے شہروں کی مارکیٹیں سمگلنگ کے سامان سے بھری پڑی ہیں ، ایف بی آر کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں کہ حکومتی ادارے سمگلنگ کیوں نہیں روک پارہے، اسمگلنگ سے معیشت کو نقصان ہوتا ہے لاہور کے نیلا گنبد پر سمگلنگ کا مال بھرا پڑا ہے یہ بتائیں کہ آج تک سمگلنگ کیوں نہیں رک سکی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت نے ٹاسک فورس بنادی ہے جو بہت تیزی سے اقدامات کر رہی ہے۔ کراچی ، لاہور، ملتان، پشاور اور فیصل آباد میں جلد کارروائیاں کریں گے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ حوالہ اور ہنڈی روکنے کیلئے کیاقانون سازی کر رہے ہیں، میڈیا سے علم ہوا کہ حکومت نے ٹاسک فورس قائم کی ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رقوم حوالہ ہنڈی اور سمگلنگ سے منتقل کی جاتی ہیں، رقوم کی غیرقانونی ترسیل روکنے کیلئے قانون بنا رہے ہیں ، حوالہ اور ہنڈی کو روکنے کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں ، اسمگلنگ روکنے کیلئے بھی قوانین بنا رہے ہیں۔ حوالہ کے ذریعے رقوم منتقل کرنے والے 44 ایجنٹس کو گرفتار کرلیا گیا ہے، کچھ لوگوں نے پیسہ پہلے دبئی پھر یو کے بھیجا ہم اسے روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ۔ہم نے قانون میں ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے ۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ اقدامات سے متعلق ہر 15 روز بعد رپورٹ جمع کرائیں جس پر اٹارنی جنرل نے عدالت سے کہا کہ ہم اپنی پیشرفت رپورٹ ہر ہفتے جمع کرا سکتے ہیں۔