اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

858,628FansLike
9,986FollowersFollow
564,600FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

قبائلی اضلاع میں انتخابات؛ غیر حتمی نتائج میں آزاد امیدواروں کو برتری

خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع اور ایک ایف آر ریجن میں صوبائی اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں پر انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہو گیا۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جس میں آزاد امیدواروں کو برتری حاصل ہے جبکہ تحریک انصاف دوسرے نمبر پر ہے۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق حلقہ پی کے 100 باجوڑ 1 کے پولنگ اسٹیشن مانوڈھیری میں پی ٹی آئی کے انور زیب خان 253 لے کر پہلے جب کہ جماعت اسلامی کے وحید گل 183 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان پی کے 115 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق اے این پی کے امیدوار غلام قادر خان بھٹنی ووٹ لے کر 700 پہلےاور جے یو آئی ف کے امیدوار شعیب آفریدی ووٹ لے کر 480 دوسرے نمبر پر ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

ضلع خیبر پی کے 105 گورنمنٹ ہائی زین اسکول تاڑہ ولی خیل لنڈی کوتل کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار  الحاج شفیق شیر آفریدی 347لے کر آگے ہیں،آزاد امیدوار  شیرمت خان آفریدی 55 لے کر دوسرے اور پی ٹی آئی کے شاہد شنواری 29 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی کے 110 اورکزئی 9 کے10 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں آزاد امیدوار عزن جمال 1220 کے ساتھ آگے،آزاد امیدوار ملک حبیب نور 563 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی کے امیدوار  شعیب حسن106ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی کے 115کےے 9 پولنگ اسٹیشنز پر اب تک پی ٹی آئی کے عابد الرحمان 1656 ووٹ کے ساتھ آگے اورجے یو آئی کے شعیب 1246 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

باجوڑ کے حلقہ پی کے 102میں 131 پولنگ اسٹیشنز میں سے 15 اسٹیشنز کے نتائج میں آزاد امیدوار خالد خان 2734 ووٹ لے کر پہلے اور جے یو آئی (ف) کے سراج الدین خان 2714 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پرہیں۔

خیبر پختونخوا میں ضم 7 قبائلی اضلاع اور ایک ایف آر ریجن میں صوبائی اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں پر انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہو گیا۔ تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ پولنگ سٹیشنز کے اندر موجود لوگ ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

قبائلی اضلاع میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ ووٹنگ کیلئے لوگوں میں جوش وخروش پایا جا رہا ہے، پولنگ سٹیشنز کے باہر لمبی قطاریں لگ گئیں۔ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات ہیں۔
باجوڑ، مہمند، خیبر، ضلع کرم، اورکزئی، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اور ایک ایف آر ریجن میں الیکشن کیلئے 18 سو 96 پولنگ سٹیشنز قائم ہیں۔ 554 پولنگ سٹیشنز کو حساس ترین اور 461 کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پاک فوج اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔پولنگ سٹیشن کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب ہیں۔ تاریخ ساز الیکشن میں 28 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں اور 282 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، خواتین ارکان بھی شامل ہیں۔
الیکشن میں تحریک انصاف کے سب سے زیادہ 16 امیدوار میدان میں ہیں، جے یو آئی کے 15، پیپلز پارٹی کے 13، اے این پی کے 14 اور قومی وطن پارٹی کے 3 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے 5 اور جماعت اسلامی کے 13 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ 202 امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی عملہ یا سیکیورٹی اہلکار کسی کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب نہیں دے سکتے، ووٹ ڈالنے کیلئے اصل شناختی کارڈ لازمی اور فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی، ووٹرز، انتخابی عملہ اور پولنگ سٹیشن پر موجود دیگرافراد ووٹ کی رازداری کا خیال رکھیں۔بیلٹ پیپر پر نشان لگانے کیلئے پولنگ حکام کی فراہم کردہ مہر استعمال کریں، پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہے، مقررہ وقت کے اختتام کے بعد بھی پولنگ سٹیشن کے اندر موجود ووٹرز اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔