مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کے عدالتی فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے عمل کو غیر شرعی قرار دیا ہے۔
بشریٰ اقبال نے ٹوئٹر پیغام میں سابق شوہر کے پوسٹ مارٹم کے متعلق مداحواں سے سوالات کیے کہ کیا آپ سب چاہتے ہیں کہ عامر کا جسم پوسٹ مارٹم کے اس مرحلے سے گزرے ؟
For those referencing possible murder: According to the Civil Surgeon’s external examination, there were no signs of bruises, fractures, injuries and violence marks on the body of the deceased. From this point of view as well a post-mortem would be purposeless. #AamirLiaquat
— Dr Bushra Iqbal🇵🇰 (@DrBushraIqbal) June 18, 2022
بشریٰ اقبال نےپوسٹ مارٹم کے مراحل کی تفصیلات شیئر کرتے ہوے پوچھا کہ کیاآپ ان کی روح کو یہ اذیت دےکر اپنی تسلی چاہتے ہیں ؟ ان کا کہنا تھا کہ شریعت بھی مردے کی چیر پھاڑ اور قبر کشائی کی اجازت نہیں دیتی۔
جنہوں نے دعویٰ کیا ہے پوسٹ مارٹم کروانے کا اور عامر کو انصاف دلوانے کا وہ اس وقت کہاں تھے جب وہ خود انصاف مانگ رہے تھے اور ان کی عزت کو تار تار کیا گیا۔ وہ اُس قبیح حرکت کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے کہ جہاز سے سفر تک نہ کر پا رہے تھے۔ #AamirLiaquat
— Dr Bushra Iqbal🇵🇰 (@DrBushraIqbal) June 18, 2022
بشری ٰ اقبال نے اس حوالے سےغم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے پوسٹ مارٹم کروانے کا اور عامر کو انصاف دلوانے کادعویٰ کیا ہے ،وہ اس وقت کہاں تھے جب وہ خود انصاف مانگ رہے تھے اور جب ان کی عزت کو تار تار کیا گیا۔ بشریٰ اقبال نے دعویٰ کیا کہ وہ شدید ذہنی دباؤ کے باعث جہاز سے سفر تک نہ کر پا رہے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی مقامی عدالت نے شہری کی درخواست پر عامر لیاقت کی قبر کشائی کے بعد ان کے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا تھا ۔