قمر زمان نےفوجی عدالتوں کے متعلق کڑوا سچ اگل ہی دیا

لاہور (نیوز ڈیسک) ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما قمر زمان کائزہ نے موجودہ حالات میں فوجی عدالتوں کو ‘قومی مجبوری’ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ پارلیمانی کمیٹی اس سلسلے میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے گی۔انہو ں نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ فوج دہشت گردوں کے خلاف منظم انداز سے کارروائیاں کررہی ہے اور وہ اس طرح سے فوجی عدالتوں کے ذریعے ٹرائل نہیں چاہتی ہے۔ تاہم حکومتی قیادت میں غیر سنجیدگی نظر آتی ہے جس کی ایک واضح مثال نیشنل ایکشن پلان پر درست انداز میں عملدرآمد نہ ہونا ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘ہمیں پہلے دن سے فوجی عدالتوں پر تحفظات تھے، کیونکہ حکومت جو بل لانا چاہتی تھی اُس میں بے شمار ایسی خامیاں تھیں جن سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنامی کا سامنا ہوسکتا تھا’۔ان کا کہنا تھا ‘جیسا کہ حکومت نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے ہماری تجاویز کو قبول کیا تو ہم امید کرسکتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں اس پر بہتر انداز میں قانون سازی کا عمل شروع ہوجائے گا’۔پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے ہمارے تحفظات کافی حد تک دور ہوچکے ہیں، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کمیٹی ان عدالتوں کی کارکردگی کا مکمل جائزہ بھی لے گی۔خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کے مجوزہ بل کی مخالفت کی تھی، مگر جامع اور تفصیلی ملاقاتوں کے بعد اتفاق رائے پیدا کرنے کی غرض سے پی پی پی نے اپنی 2 اہم شرائط واپس لے لی تھیں، جس کے بعد حکومت اور حزب اختلاف نے 16 مارچ کو فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سالہ توسیع پر اتفاق کرلیا تھا۔اب امید کی جارہی ہے کہ حکومت کی جانب سے 20 مارچ کو قومی اسمبلی اور 21 مارچ کو سینیٹ میں آئین میں 23 ویں ترمیم اور پاکستان آرمی ایکٹ کا ترمیمی بل پیش کیا جائے گا۔