اسلام آباد ہائیکورٹ نے مغوی شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کے لیے جمعہ تک کا وقت دے دیا ہے۔
عدالت میں طلبی کے لیے وفاقی وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد پیش ہوئے تاہم ابھی تک وزیر دفاع پیش نہیں ہوئے۔
اٹارنی جنرل نے احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ احمد فرہاد کو بچانے کے لیے جو ضروری ہوا وہ ہم کریں گے۔
جج محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ کیا کریں گے؟ ریکسیو یا ریکور؟ پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ ان کی بازیابی کیلئے جو کچھ ہوسکا سب کچھ کریں گے۔
عدالت نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسلام آباد سے کوئی بندہ اٹھایا نہ جائے اور اگر اس بندے کو بازیاب نہ کیا گیا تو یہ ریاست پاکستان کی ناکامی ہوگی۔
واضح رہے کہ 16 مئی کو آزاد کشمیر کے صحافی اور شاعر فرہاد علی شاہ کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا اس کے بعد اسلام آباد کے لوہی بھیر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ مقدمہ شاعر فرہاد علی شاہ کی اہلیہ سیدہ عروج کی مدعیت میں اغوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا، اس معاملے میں فرہاد علی کی اہلیہ نے بیان دیا کہ میرے شوہر کو سوہان گارڈن سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا اور بغیر سرچ وارنٹ کے ہمارے گھر میں داخل ہوئے، انہوں نے کہا کہ نامعلوم افراد ہمارے گھر میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے توڑ کر ڈی وی آر بھی لے گئے۔