پلوامہ حملہ، پاکستان نے بھارت کو تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کر دی۔وزیر ِخارجہ کا سخت ردِ عمل

اسلام آباد (نیو زالرٹ) بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تو پاکستان نے اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کر دی۔ جرمنی کے شہر میونخ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کا بھارتی وزیراعظم کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، بھارت کو الزام تراشی سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔پاکستان جانی نقصان اور تشدد کے حق میں نہیں ہے، اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2547 اہلکاروں پر مشتمل قافلہ 78 بسوں میں جموں سے سرینگر جارہا تھا، سری نگر جموں شاہراہ پر پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایک بس سے ٹکرا دی، قریبی گاڑیاں بھی دھماکہ کی زد میں آگئیں۔حملے میں 44 اہلکار ہلاک، 20 زخمی ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق حملے کیلئے 300 کلو بارود استعمال کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ دھماکہ دیسی ساختہ بم کا تھا، بم ایک بس میں نصب تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جیش محمد تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ حملے کے بعد بھارت نے بغیر سوچے سمجھے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنا شروع کر دیا اور تاثر دینے کی کوشش کی کہ یہ حملہ پاکستان نے کروایا ہے، جبکہ دوسری جانب مودی سرکار نے الیکشن جیتنے کے لیے ایک بار پھر اپنا پرانا ڈرامہ شروع کرتے ہوئے اپنے اہلکار مار کر الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔لیکن گذشتہ روز پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات مسترد کر دئے اور اب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی بھارت کو تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کر دی ہے۔