اسلام آباد کے علاقہ علی پور سے لاپتہ ہونے والی 13 سالہ قرۃالعین کے اغوا کا ڈراپ سین ہو گیا۔ لڑکی کے بیان کے مطابق اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر لڑکے کے ساتھ گئی تھی ۔
تفصیلات کے مطابق قرۃالعین کو پشاور سے اسکردو جانے والی کوسٹر سے برآمد کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو اسکردوتھانہ ایئر پورٹ کی حدود سے چیک پوسٹ پرکوسٹر کی تلاشی کے دوران حراست میں لیا گیا۔
قرۃالعین کی جانب سے اسکردو پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق گھریلو ناچاقی کے باعث گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئی ۔ قرۃالعین کا کہنا ہے کہ وہ اویس پٹھان نامی لڑکے کے ساتھ گھر سے گئ۔
اس کے بعد ارشد نامی نوجوان نے اسے پشاور میں اپنے گھر پر بجھوا دیا۔5 دن پشاور میں رہنے کے بعد بلال نامی لڑکے نے اسے پشاور سے سکردو کی کوسٹر میں بٹھایا جہاں چیک پوسٹ پر تلاشی کے دوران پولیس نے اسے گاڑی سے اتار لیا۔
یاد رہے کہ قرۃالعین کی اغوا کا معاملہ سوشل میڈیا پر گزشتہ چند روز کے دوران ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا تھا جبکہ قرۃالعین کے ورثاء نے بھی بازیابی کے متعلق روڈ بلاک کرنے اور احتجاج کی کال دی تھی ۔