اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مخصوص ارکان کی رکنیت معطل کردی۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں 27 مخصوص نشستیں معطل کی گئیں، خواتین اور اقلیتوں کی یہ 27 مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد کو ملی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے 23 ارکان معطل ہوئے جس کے بعد ایوان میں تعداد 203 رہ گئی۔
معطل ہونے والوں میں اقلیتی ارکان اسمبلی طارق مسیح گل، وسیم انجم، بسرو جی، خواتین میں مقصوداں بی بی، روبینہ نذیر، سلمیٰ زاہد، کنول نعمان، زیبا غفور، سعیدہ ثمرین تاج، شہر بانو، آمنہ پروین، سیدہ سمیرا احمد، عظمی بٹ بھی شامل ہیں۔
معطل ارکان میں 24 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں، معطل خواتین ارکان میں ن لیگ کی 21، پیپلز پارٹی، آئی پی پی اور ق لیگ کی ایک ایک رکن شامل ہیں۔
معطل اقلیتی ارکان میں ن لیگ کے 2 اور پیپلز پارٹی کا 1 رکن شامل ہے۔
اسپیکر ملک احمد خان نے اپوزیشن رکن رانا آفتاب کا مخصوص نشستوں پر پوائنٹ آف آرڈر درست قرار دیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیل سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔