اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

858,373FansLike
9,986FollowersFollow
564,600FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

اسپیشل برانچ کی تشکیل نو کا فیصلہ؛ کراچی میں ’’پوسٹ بلاسٹ انویسٹی گیشن یونٹ‘‘ بنایا جائیگا

کراچی(ویب ڈیسک)حکومت سندھ نے سندھ پولیس کے اسپیشل برانچ کی ازسرنو تشکیل کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں سندھ حکومت نے 34 کروڑ روپے جاری کر دیے ہیں تاکہ اسپیشل برانچ کو جدید طرز پر فعال کیا جائے، اس کے علاوہ سندھ میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظرکراچی میں ’’پوسٹ بلاسٹ انویسٹی گیشن یونٹ‘‘ بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسپیشل برانچ سندھ بھر میں غیرملکیوں کی رجسٹریشن بھی کر سکے گی۔ایکسپریس کو اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملک بھرمیں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خطرے کے باعث سندھ بھر میں محکمہ پولیس کے اسپیشل برانچ کو نئے انداز میں مزید فعال بنانے کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے اہم فیصلے کیے ہیں جس کے مطابق سب سے پہلے اسپیشل برانچ کے تمام دفاتر کوایک دوسرے سے رابطے میں رکھنے کے لیے جدید طرز پر سینٹرلائزڈ کیا جائے گا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ یونٹس بھی سندھ بھرمیں قائم کیے جائیں گے جس کے تحت اب وہ یونٹس حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص اورلاڑکانہ میں بھی کام کریںگے۔ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے تمام فیصلے ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ سندھ ڈاکٹر ثنااللہ عباسی کی جانب سے دی گئی اہم بریفنگ کے بعد کیے، ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ میں مزید اصلاحات لانے کے لیے فوری طور پر عملی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں جس کے تحت تمام حساس اور تفتیشی اداروں سے روابط مزید مؤثر بنانے کے لیے کراچی کے سعیدآباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں ’’انٹیلی جنس اسکول‘‘ قائم کیا جا رہا ہے، دیگر فیصلوں کے ساتھ ساتھ خفیہ معلومات کے تبادلے کے لیے نئے سافٹ ویئر کے ذریعے خیبر پختونخوا حکومت سے بھی رابطہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسپیشل برانچ میں مختلف اسامیوں پر عارضی طور پر ملازمین بھی بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔میرٹ پر 40 ڈیٹا انٹری آپریٹرز، ایک نیٹ ورک ایڈمنسٹریٹر، 20 ڈاگ ہینڈلرز، ایککینائن سپروائزر، ایکاکاؤنٹنٹ اسسٹنٹ، ایک جونیئر کلرک اوردیگراسٹاف بھرتی کیا جائے گا۔دریں اثنا ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ سندھ کی جانب سے بم ڈسپوزل ٹیموں کو مزید فعال بناتے ہوئے شہر میں وی وی آئی پیزکی آمد، انکی سیکیورٹی اور شہر میں ہونے والے مذہبی وسیاسی اجتماعات کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے بھی اہم فیصلے کیے ہیں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تمام جلد واک تھروگیٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ کسی بھی بڑے اجتماع کے موقع پر مختلف ٹیموں کو بارودی مواد کی سویپنگ اور سرچنگ کیلیے جدید آلات فراہم کیے جارہے ہیں۔علاوہ ازیںذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسپیشل برانچ سندھ کو سال 2010 میں 14کے بجائے صرف 6 سراغ رساں کتے دیے گئے تھے جن کو بوڑھا ہونے کی وجہ سے محکمے سے فارغ کر کے ان کی جگہ 20 نئے کتے آرمی ڈاگ ہاؤس سے خریدنے کی منظوری دے دی گئی ہے، اس وقت اسپیشل برانچ میں صرف 6 سراغ رساں کتے گزشتہ 6 سال سے کام کر رہے ہیں جوعمر بڑھنے کی وجہ سے کسی بھی کام کے نہیں رہے، بتایا جا رہا ہے کہ محکمے میں کام کرنے والے کتے ’’جمی‘‘ عمر 7 سال، ’’بنٹو‘‘ عمر 5 سال، ’’ٹائیگر‘‘ عمر 6 سال، ’’تھنڈر‘‘ عمر 7سال، ’’باڈی‘‘ عمر 7سال اور ’’جمبو‘‘ عمر 7 سال کو فوری طور پر محکمے سے فارغ کر کے 20 نئے کتوں کو آرمی ڈاگ ہاؤس سے خریدا جا رہا ہے۔