اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

854,416FansLike
9,986FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

وٹامنز کا زیادہ استعمال جگر کے لیے نقصان دہ

نیو یارک (ہیلتھ ڈیسک) وٹامنز سپلیمنٹس کو بیشتر افراد محفوظ اور امراض سے لڑنے کے لیے مفید سمجھتے ہیں مگر یہ صحت کے لیے سنگین خطرہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ان سپلیمنٹس میں وٹامنز، منرلز، جڑی بوٹیاں، ایمنو ایسڈز یا دیگر اجزا شامل ہوسکتے ہیں اور یہ گولیوں، کیپسولز یا سفوف کی شکل میں فروخت ہوتے ہیں۔ محققین نے اس حوالے سے ماضی کی سو سے زائد رپورٹس کا جائزہ لیا اور یہ معلوم ہوا کہ جگر کے امراض کے 20 فیصد کیسز ایسے افراد کے سامنے آئے جنھوں نے ان سپلیمنٹس کا استعمال کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان سپلیمنٹس میں شامل ایک جز انابولک اسٹرائیڈز جگر کو نقصان پہنانے کا باعث بنتا ہے جبکہ متعدد کیسز میں ان میں شامل دیگر 116 اجزاءبھی اس کا ذمہ دار ثابت ہوئے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ویسے تو سپلیمنٹس سے جگر کو نقصان پہنچنے کا امکان کم ہوتا ہے تاہم ان کا زیادہ استعمال کیا جائے، انہیں دیگر سپلیمنٹس کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے یا ڈاکٹروں کے مشورے کے بغیر استعمال کیا جائے تو خطرہ بڑھنے لگتا ہے۔ اس کی وجہ یہ بیشتر افراد ڈاکٹر کو نہیں بتاتے کہ وہ ان سپلیمنٹس کا استعمال کررہے ہیں جس کے نتیجے میں مسئلے کی جڑ کو پکڑنا مشکل ہوجاتا ہے۔ جگر کو نقصان پہنچنے کے مرض کی اکثر علامات اس وقت تک سامنے نہیں آتیں جب تک معاملہ سنگین نہ ہوجائے یا وہ کام کرنا نہ چھوڑ دے۔ ایسا ہونے پر غذا ہضم نہیں ہوتی، جسم میں غذائی اجزاءجذب نہیں ہوپاتے یا زہریلے مواد کا اخراج مسئلہ بن جاتا ہے، ایسا نہ ہونے پر موت کا خطرہ ہوتا ہے۔