اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

858,215FansLike
9,986FollowersFollow
564,600FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

حافظ سعید کی نظر بندی نیشنل ایکشن پالیسی کا حصہ ہے، سرتاج عزیز

کراچی: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ حافظ سعید کی نظربندی نیشنل ایکشن پالیسی کا حصہ ہے جب کہ متحدہ بانی کے ریڈ وارنٹ اورحوالگی کا معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہے۔
کراچی میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز میں خارجہ پالیسی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے مشیرِ خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے نتیجے میں نہ صرف تعلقات قائم ہوتے ہیں بلکہ ریاستوں کی ثقافت سمیت قوم کی سوچ کا بھی علم ہوتا ہے اورخارجہ پالیسی دنیا کی صورتحال پر بھی اثر انداز ہوتی ہے جب کہ ہماری فارن پالیسی کے نتیجے میں ہی سی پیک کا عظیم منصوبہ وجود میں آیا۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ گزشتہ 7 ماہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جارحیت سے صورتحال بہت زیادہ کشیدہ ہے، بھارت زمینی حقائق کو نظرانداز کرکے کشمیریوں کے حقوق دبا رہا ہے جب کہ بھارت پرمسئلہ کشمیرکے حل اورمذاکرات کی بحالی کے لیے عالمی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے تاہم مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں قیام امن کا ایجنڈا نامکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی پاکستان مخالف پالیسی سے خطے میں خطرات ہیں، بھارت پر نجانے کس کا خوف ہے کہ وہ ہر سال اپنے دفاعی بجٹ میں غیر معمولی اضافہ کررہا ہے، بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھی مداخلت کرتا ہے اور پاکستان کا امن خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے جاسوس بھی پاکستان میں پکڑے گئے ہیں اور کلبھوشن یادیوکا معاملہ عالمی سطح پراٹھایا ہے۔
مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے سوا پوری دنیا افغانستان میں امن کی خواہاں ہے، افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے ہم بہت سنجیدہ ہیں اور افغانستان کے ساتھ پُرامن مذاکرات سے خطے میں امن چاہتے ہیں جب کہ امریکا کی جانب سے پاکستان پرویزا پابندی کی تجویززیرغورنہیں، امریکا کے ساتھ مستقبل میں تعلقات اچھے رہنے کی امیدہے اور پاکستان پڑوسی ممالک سمیت دنیا کے تمام ملکوں سے بھی بہتر اور برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کی نظربندی نیشنل ایکشن پالیسی کا حصہ ہے جب کہ متحدہ بانی الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ اورحوالگی کا معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا ہے جب کہ ضرب عضب کے نتیجے میں کراچی کے عوام بھی دہشت گردی سے نجات حاصل کرچکے ہیں اوراب ہم مدارس کے حوالے سے بھی ازسرنو پالیسی بنارہے ہیں۔
اس سے قبل کراچی میں جاری میری ٹائم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز اور ملاکا بحر ہند کے راستے کی اہم ترین گزرگاہیں ہیں اور 30 ممالک بحرہند کے خطے سے جڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری ٹائم سیکیورٹی بحرہند کے خطے کے ملکوں کی سلامتی سے براہ راست تعلق رکھتی ہے، خطے میں اہم تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور پاکستان بحر ہند کا تیسرا اہم ملک ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ دنیا میں تیل و گیس کے 30 فیصد ذخائر بحر ہند کے خطے میں ہیں اور پاکستان کی تجارت کا بڑا حصہ بحر ہند سے ہو کر ہی گزرتا ہے اس لئے بحر ہند کا خطہ سیاسی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی سے پاک بحری ہند چاہتا ہے تاکہ اس خطے پر دارومدار رکھنے والے ممالک باآسانی تجارت کو فروغ دے سکیں۔