پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی مخالفت کردی۔
اپنے بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مقدمے سے پہلے جسمانی ریمانڈ کی مدت کو 14 سے 40 دن کرنے کا قانون افسوسناک ہے۔
خواجہ سعد رفق نے کہا کہ اس کالے قانون کی حمایت نہیں کی جاسکتی اور آرڈیننس واپس لیا جانا چاہیے۔
خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ کئی بے گناہ لوگ اس قانون کا نشانہ بن چکے ہیں، مشکوک قوانین ہمیشہ نامناسب ہوتے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نیب قانون ایک آمر نے بنایا اور اسے شرمناک سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
خیال رہے کہ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) میں ترمیم کا حکم جاری کیا تھا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت نیب کی جسمانی ریمانڈ کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کر دی گئی ہے اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت بدنیتی پر الزامات لگانے پر نیب افسر کی سزا 5 سے کم کر کے 2 سال کر دی گئی ہے۔