نایاب ریشم پر قرآن مجید کی خطاطی، کلام الہٰی سے محبت کا عملی نمونہ

افغانستان میں سلک پیپر خطاطی کے یکتائے روزگار قرآن مجید فرقان حمید کو نمائش کے لیے رکھ دیا گیا۔ 610 صفحات پر مشتمل اس کلام ربانی میں 38 خطاط نے اپنے فن کو سمویا ہے۔افغانستان میں ماہ رمضان کے موقع پر نایاب ریشم سے تیار صحفوں پر خطاطی کا اعلیٰ نمونہ قرآن مجید عوام کے لیے پیش کردیا گیا۔ نایاب ریشم پر ماہر خطاطوں نے قرآن پاک کے اس خوبصورت نسخہ کو کابل کے قدیمی علاقے مراد خانی میں تیار کیا ہے۔اس سے قبل ساتویں اور آٹھویں صدی کے دوران قرآن پاک کے نسخے سلک پیپر پر تحریر کیے جاتے تھے۔ آج کے دور میں سلک پیپر پر خطاطی کی مدد سے قرآن پاک کا نسخہ تیار کرنے کا مقصد قربت الہی کیساتھ ساتھ افغانستان کی ثقافت کو محفوظ کرنا ہے۔8.6 کلوگرام وزنی قرآن پاک کا یہ منفرد نسخہ افغانستان کے خطاطوں کی شب و روز محنت اور کلام الہی سے محبت کا ثبوت ہے۔ جنہوں نے رب ذوالجلال کی کتاب مبین کے ایک ایک لفظ کو خطاطی میں ڈھالنے کو بے مثل تجربہ قرار دیا۔چھ سو دس صفحات پر مشتمل اس نسخہ کیمیاء کو مکمل کرنے میں 38 خطاط نے حصہ لیا اور اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے رنگوں کو قدرتی ذرائع سے حاصل کیا گیا۔اس قرآن پاک کو محفوظ کرنے کے لیے ہاتھ کی مدد سے اخروٹ کی لکڑی کا ایک صندوق بنایا گیا ہے، جس پر ماہر کاریگروں نے نقش نگاری اور خطاطی کا کام کیا ہے۔واضح رہے کہ خطاطی کے فن کو اسلامی دنیا میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔