امریکہ نے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی محکمہ خارجہ نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کر کہا، ’حزب المجاہدین کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے کر امریکی عوام اور عالمی برادری کو یہ بتانا ہے کہ یہ ایک دہشت گرد گروہ ہے۔ اس طرح کے دہشت گردوں اور دہشت گرد گروہوں کے امریکی مالیاتی اداروں کے استعمال پر بھی پابندی عائد ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف کارروائی کرنے میں امریکی سیکورٹی ایجنسیوں اور دیگر حکومتوں کی بھی مدد کی جاتی ہے۔‘’یہ محض مودی کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا‘صلاح الدین ’خصوصی طور پر نامزد کردہ دہشت گرد‘ قرارامریکہ کا کہنا ہے کہ اس طرح حزب المجاہدین پر پابندی لگا کر اسے دہشت گرد حملے کرنے کے لیے فنڈز اکٹھے سے بھی روکا جا سکے گا۔اس پابندی کے تحت امریکہ میں حزب المجاہدین کے اثاثے ضبط کیے جائیں گے اور امریکی شہریوں کے اس تنظیم کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات پر بھی پابندی ہو گی۔اسی سال جون مہینے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی امریکہ کے سفر کے دوران ہی امریکی حکومت نے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو بھی عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔اس سے پہلے سال 1997 میں امریکہ نے حرکۃ مجاہدین اور سال 2001 میں دو تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کو بھی شدت پسند گروپوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔حزب المجاہدین نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں کئی شدت پسند حملوں کی ذمہ داری لی تھی، جس میں سال 2014 کے اپریل مہینے میں ہونے والے دھماکے بھی شامل ہیں جس 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔گذشتہ سال کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے مارے جانے کے بعد پاکستان حکومت نے برہان وانی کو شہید قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ سید صلاح الدین کی عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کئی دہائیوں نے کشمیر میں انڈیا کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے کا دعویٰ کرتی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ صلاح الدین کی سربراہی میں حزب المجاہدین نے کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔انڈین حکومت سید صلاح الدین کو دہشت گردت کی کئی کارروائیوں کا ذمہ دار قرار دیتی ہے۔انڈیا کے مطابق سید صلاح الدین پاکستان میں رہ کر کشمیر میں مہم چلا رہے ہیں۔ انڈیا نے مئی 2011 میں پاکستان کو جن 50 مطلوب ترین افراد کی فہرست دی تھی اس میں صلاح الدین کا نام بھی شامل تھا۔