اورماڑہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو ایران سے مدد مل رہی تھی ،اب ایران کی سرحد پر بھی باڑ لگےگی

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اورماڑہ حملے میں بلوچ علیحدگی پسند ملوث تھے جن کے ٹھکانے ان کے بقول ایران میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یہ معاملہ ایران کی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے اور ایرانی وزیرِ خارجہ نے پاکستان کو اس معاملے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔وزیرِ خارجہ نے اعلان کیا کہ پاکستان نے حالیہ حملے کے تناظر میں ایران کے ساتھ سرحد کی سکیورٹی بہتر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے افغانستان کی طرح ایران کی سرحد پر بھی باڑ لگائی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ ایران کے ساتھ 950 کلومیٹر طویل سرحد کی نگرانی کے لیے فرنٹیر کور کی نئی فورس قائم کی جا رہی ہے جب کہ سرحد کی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جائے گی۔بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی مسلح افراد نے کوسٹل ہائی وے پر کراچی سے گوادر جانے والی کئی بسوں کو روک اس میں سوار بعض افراد کو شناخت کے بعد قتل کردیا تھا۔بعد ازاں پاکستان نیوی نے تصدیق کی تھی کہ ہلاک ہونے والوں میں اس کے بعض اہلکار بھی شامل تھے۔ تاہم اس نے اہلکاروں کی درست تعداد نہیں بتائی تھی۔پریس کانفرنس میں وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ اورماڑہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں پاکستان نیوی کے 10، فضائیہ کے تین اور کوسٹ گارڈ کا ایک اہلکار شامل تھا جنہیں باقاعدہ شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد بس سے اتار کر قتل کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 15 دہشت گرد ملوث تھے جو 18 اپریل کی رات ایران سے سرحد پار کرکے پاکستان آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے فرنٹیر کور کی وردی پہن رکھی تھی۔حملے کی ذمہ داری تین بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کے اتحاد ‘براس’ نے قبول کی تھی جس کے ٹھکانے شاہ محمود قریشی کے بقول بلوچستان سے متصل ایران کے علاقوں میں قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اورماڑہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو ایران سے مدد مل رہی تھی جس کے بارے میں شواہد اور ٹھکانوں کی معلومات ایران کی حکومت کو دے دی ہیں۔وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایران سے ان دہشت گردوں کے خلاف ویسا ہی تعاون چاہتا ہے جیسا خود اسلام آباد ماضی میں تہران کے ساتھ کرتا آیا ہے۔پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے یہ پریس کانفرنس ایسے وقت کی ہے جب وزیرِ اعظم عمران خان ایک روز بعد تہران کے دو روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔بطور وزیرِ اعظم عمران خان کا پڑوسی ملک تہران کا یہ پہلا دورہ ہوگا جس میں شاہ محمود قریشی کے بقول اورماڑہ حملے پر بھی بات ہوگی۔

D……..وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی انتہائی اہم پریس کانفرنس

اورماڑہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کو مدد مل کہاں سے مل رہی تھی؟ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی انتہائی اہم پریس کانفرنس ملاحظہ کریں۔۔۔۔۔۔http://www.newsalert.com.pk/?p=166185#News,#NewsAlert,#BreakingNews,#FO,#Iran,#Afghanistan,

Gepostet von News Alert am Samstag, 20. April 2019