پاکستان اور فرانس کے درمیان آثار قدیمہ کے شعبہ میں تعاون کے 60 سال مکمل

پیرس ( زاہد مصطفیٰ اعوان )پاکستان اور فرانس کے درمیان آثار قدیمہ کے شعبہ میں تعاون کو 60 سال مکمل ہو گئےپیرس 19 اپریل:2019 پاکستان اور فرانس کے درمیان آثار قدیمہ پر باہمی تعاون کے 60 سال مکمل ہونے پر گزشتہ روز سفارت خانہ پاکستان میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا اہتمام ایسوسی ایشن برائے پاکستان دوستی گروپ کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں فرانسیسی وزارت خارجہ، فرانسیسی آثار قدیمہ مشن کے اراکین، سکالرز، محقیقین اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔  ڈاکٹر ارورے دیدیئر سربراہ فرانسیسی آثار قدیمہ برائے انڈس بیسن نے اس موقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آثار قدیمہ کے مقامات کی کھدائی کے دوران سندھ میں امری اور بلوچستان میں مہرگڑھ نندواری، نوشہرو، مری قلات اور شاہی مقبرہ دریافت کیئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشن خاص طور پر بلوچستان میں مہر گڑھ کی دریافت پر فخر کرتا ہے کیونکہ یہ جنوبی ایشیاء کے خطے کی سب سے پرانی تہذیب ہے۔ فرانسیسی آثار قدیمہ برائے انڈس بیسن 1958 میں بنایا گیا تھا۔ڈاکٹر دیدیئر نے کہا کہ گذشتہ 60 سالوں میں وسیع پیمانے پر تحقیق اور گہرے مطالعے کے بعد پاکستانی اور فرانسیسی ماہرین آثار قدیمہ نے پاکستان میں موجود ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کے وجود کو نمایاں کیا ہے اور ان سے متعلق انتہائی قیمتی مواد بھی اکھٹا کیا ہے۔ جناب معین الحق سفیر پاکستان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرانسیسی آثار قدیمہ کی انتظامیہ کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ فرانس اور پاکستان کے درمیان آثار قدیمہ کے شعبہ میں مضبوط اور مسلسل تعاون کے باعث یہ شعبہ ایک تاریخی حیثیت حاصل کر چکا ہے۔ انہوں نے سندھ اور بلوچستان میں آثار قدیمہ کی اہم دریافتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود قدیم ثقافتوں اور تہذیبوں کو سمجھنے کیلئے فرانسیسی آثار قدیمہ مشن پاکستان کا اہم شراکت دار ہے۔ سفیر پاکستان نے فریڈریکا سنبرگ، صدر برائے ایسوسی ایشن فرینڈز آف پاکستان اور ایسوسی ایشن کے اراکین کا اس پروقار تقریب کا انعقاد کرنے پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے فرانسیسی آثار قدیمہ مشن برائے انڈس بیسن اور فرانسیسی حکومت کی طرف سے پاکستانی طالبعلموں اور محقیقین کو آثار قدیمہ کے مقامات کی کھدائی کے طریقوں اور آثار قدیمہ کے شعبے میں تربیت اور مہارت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں، سفیر پاکستان نے فرانسیسی آثار قدیمہ کے مشن کے پاکستان میں 60 سال مکمل ہونے پر پروفیسر جیرگ کی بیوہ اور جناب بینوال کے بیٹے اور ڈاکٹر دیدیئر کو یاد گاری شیلڈز پیش کیں۔