ایکسچینج کمپنیوں کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات ، روپے کی قدر میں کچھ جان آگئی

وزیراعظم کے زیر صدارت کرنسی ریٹ کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر، گورنر سٹیٹ بینک، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی آئی بی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا وفد بھی شریک ہوا۔اجلاس میں مارکیٹ سے زائد ڈالر فروخت کرنے والی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ طے شدہ کرنسی ریٹ سے انحراف کرنے والی کمپنیوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایس ای سی پی مقررہ ریٹ سے زیادہ کرنسی فروخت کرنے والی کمپنیوں کا ساتھ نہیں دے گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈالر کی مارکیٹ قیمت خرید 143 روپے 50 پیسے جبکہ قیمت فروخت 144 روپے ہے۔ سعودی ریال کی قیمت خرید 38 روپے 20 پیسے جبکہ قیمت فروخت 38 روپے 35 پیسے ہے۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق ملاقات میں حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آئی ایم ایف نے ڈالر کے ریٹ بڑھانے کے نہیں بلکہ فاریکس مارکیٹ کو آزاد رکھنے کے احکامات دیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی یقین دہانی کے بعد اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں استحکام آنا شروع ہوا اور ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پر 144 روپے پر بند ہوا۔ملک بوستان کا کہنا تھا کہ فاریکس کمپنیوں نے تجویز دی ہے کہ بیرون ملک کرنسی لے جانے کی حد 10 ہزار ڈالر سے کم کر کے 3 ہزار ڈالر کی جائے تاکہ سپلائی اور ڈیمانڈ کی صورت حال بہتر ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی قدر میں استحکام کے لیے حکومت کا بھرپور ساتھ دیں گے اور تمام ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ریٹ میں کمی کو یقینی بنائیں گی۔ڈیلرز کے مطابق مارکیٹ میں سعودی ریال کا ریٹ 38 روپے 35 پیسے اور یو اے ای درہم 39 روپے 20 پیسے سے زائد نہیں ہونا چاہیے۔