اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

877,292FansLike
9,999FollowersFollow
568,500FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

ہندوستان میں ریاستی انتخابات ، مایاوتی نے مودی پردھاندلی کا الزام لگاتےہوئے دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کردیا

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارت میں جاری حالیہ ریاستی انتخابات میں حکمران جماعت بی جے پی نے 2 ریاستوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ گانگریس نے 3 ریاستوں میں میدان مار لیا , اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور سماج بہوجن پارٹی کی سربراہ مایا وتی نے مودی سرکار پر دھاندلی کا الزام لگا تے ہوئے انتخابات دوبارہ کرانے کا مطالبہ کر دیا ، غیر جانبدار تجزیہ کاروں نے مایا وتی کے الزامات کی تصدیق کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر کھنڈمیں بی جے پی نے ریاستی اسمبلی کی 70نشستوں میں سے57میں کامیابی حاصل کی جبکہ گانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کو محض11نشستوں پر کامیاب حاصل ہوئی ۔ بھارت کی سیاحتی ریاست گواکی چالیس نشستوں میں سے بی جے پی کو 13اور گانگریس کو 17نشستیں ملیں۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق ریاست مانیپورکی 58قانون ساز اسمبلی کی نشستوں میں سے بی جے پی نے21 جبکہ گانگریس نے 26نشستوں پرکامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا۔بھارت کی اہم ریاست پنجاب میں بی جے پی18اور گانگریس77کے ساتھ قانون ساز اسمبلی میں جائیں گی۔ سب سے اہم اور آبادی کے لئے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست اتر پردیش ہے جس کی آبادی 200ملین سے زیادہ ہے اگر یہ ریاست الگ ملک ہو تو دنیا کی آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک ہوتا ۔ اس ریاست میں بی جے پی نے اپ سیٹ کرتے ہوئے 403نشستوں میں سے 311پرکامیابی حاصل کی جبکہ گانگریس کو محض 55نشستیں ملیں۔ اتر پردیش کم ترقی یافتہ ریاست ہے، یہاں کی عوام مختلف مذاہب اور ذات پات میں منقسم ہے ۔اس ریاست میں سیاست دان وعدوں کے ذریعے ووٹ حاصل کرتے ہیں۔ یہاں کہ الیکشن میں عمل سے زیادہ وعدوں کو اہمیت دی جاتی ہے۔اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی ایس پی کی رہنما مایاوتی نے ایک پریس کانفرنس میں ووٹنگ کے دوران مشینوں کی خرابی کا الزام لگاتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پہلے انھیں یقین نہیں آیا تھا لیکن اس بار کے نتائج کو دیکھ کر وہ یہ کہہ سکتی ہیں کہ ووٹنگ مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے۔انھوں نے امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے بیلٹ پیپر پر پھر سے انتخابات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی کی پارٹی بی جے پی نے یو پی میں سماج وادی پارٹی اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کی زیرِ قیادت بہوجن سماج پارٹی کے خلاف زبردست انتخابی مہم چلائی تھی۔نریندر مودی نے اپنی پارٹی کی انتخابی مہم میں مرکزی کردار ادا کیا تھا اور انھوں نے مہم کے دوران ریاست میں ترقی کے ساتھ بدعنوانی کو ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق نریندر مودی کرپشن کے حوالے سے کرنسی نوٹوں کے خاتمے کے اعلان کے بعد عام عوام میں اپنی مقبولیت کھو چکے ہیں۔اس اعلان سے عوام کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم ان کی اس کامیابی پر تمام تجزیہ کار حیران ہیں اور مایاوتی کے انتخابات کی دھاندلی کے الزامات کی تصدیق کرتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت میں2019ءمیں قومی انتخابات ہونے ہیں، بی جے پی کی یہ کامیابی مودی کے2019ءمیں ایک بار پھر وزیراعظم بننے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔