لاہور، قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والی سابق ماڈل و اداکارہ زینب جمیل کا کہنا ہے کہ 4 روز گزرنے کے باوجود تمام شواہد اور بیانات تیار کر پولیس کو دے چکی ہوں لیکن پولیس ابھی تک حملے میں ملوث ان کے شوہر کو گرفتار نہیں کر سکی۔
حکام نے بتایا کہ لاہور میں ہونے والے حملے میں زخمی ہونے والی زینب جمیل کو حملے سے چند دن قبل ایک گمنام خط میں جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں، خط میں مبینہ طور پر خاتون پر اس کے شوہرکی جانب سے حملے کا ذکر ہے۔
زینب جمیل نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے تمام شواہد اور بیانات جمع کرانے کے 4 روز گزرنے کے باوجود حملے میں ملوث ان کے شوہر کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا۔
پولیس نے زینب جمیل کے ڈرائیور سمیت 2 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ لاہور میں چند روز قبل اداکارہ و سابق ماڈل زینب جمیل کو دو نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
زینب جمیل نے اپنے بیان کا آغاز یہ کہتے ہوئے کیا کہ انہیں فون کال کے ذریعے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں اور ان کے سیلون کو دھمکی آمیز خط بھی بھیجا گیا اور اگرچہ وہ ملزم کو نہیں جانتی تھیں تاہم ملزم کا کہنا تھا کہ وہ پہلے سے انتظار کر رہی تھی۔