اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

853,583FansLike
9,985FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

پانامہ کا فیصلہ آتے ہی پارٹی اور اسمبلی سے استعفیٰ دے دوں گا ۔ چوہدری نثار

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے ساتھ ساری زندگی لگائی ہے تو پھر مشکل وقت پر اپنا منہ نہیں موڑ سکتا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے سیکڑوں پریس کانفرنس کی ہے لیکن یہ سب سے مشکل پریس کانفرنس ہے۔ یہ پریس کانفرنس میرے لئے وبال جان بن گئی ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران انہوں نے جو کہا تھا تھا ان میں کچھ باتیں صحیح طریقے سے باہر گئیں جب کہ کچھ کا تاثر غلط دیا گیا۔ میں کسی سے نارض نہیں ہوا۔ وہ 35 سال سے مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں، نوازشریف اور (ن) لیگ کے ساتھ اپنی ساری زندگی داؤ پر لگائی لیکن کبھی مڑ کر نہیں دیکھا۔ مجھے اس پارٹی سے پیار ہے، اس پارٹی کو نواز شریف نے اپنی محنت اور ثابت قدمی سے کھڑا کیا لیکن ان کے ساتھ اور بھی لوگ تھے اور ان میں سے ایک وہ بھی ہے، انہیں اس پر فخر ہے کہ وہ ان میں ایک ہیں جو اگلی صفوں میں کھڑے ہیں۔ شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ دوسری ٹرینیں انہیں مبارک، وہ کسی اور ٹرین کی سواری نہیں، خواہ وہ رکی یا چلی، جب سے سیاست کا آغاز کیا اس وقت سے ایک ہی ٹرین پر بیٹھے ہیں۔ ان کے خلاف ہر مقام پر پراپیگنڈا ہوا لیکن جس نے بھی کہا کہ نثار پارٹی نہیں چھوڑے گا اس سے بڑا ان کے لیے کوئی تمغہ نہیں۔ وہ 33 سال سے ہر میٹنگ میں موجود ہوتے ہیں، گزشتہ ایک ماہ کے دوران انہیں 3 میٹنگز کے لیے بلایا گیا لیکن اہم ترین مشاورتی اجلاس میں نہیں بلایا گیا اور وہ بن بلائے کہیں نہیں جاتے۔ انہوں نے تمام عمر نواز شریف کے سامنے سچ کہنے کی جسارت کی، ان کا کردار نواز شریف کے ساتھ یہی ہے کہ اکثر نواز شریف سے کہہ دیتے تھے کہ رومن شہنشاہ اپنے ارد گرد لوگوں کو کھڑے رکھتے ہیں۔ پاناما لیکس کے حوالے سے چوہدری نثار کو وزیر اعظم کی حکمت عملی پر شدید تحفظات تھے۔ وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں انہوں نے کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد وہ وزیر اعظم کے کسی مشاورتی اجلاس میں نہیں گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ کو گزشتہ اتوار کو پریس کانفرنس کرنا تھی لیکن کمر کی شدید تکلیف کے بعد اسے ملتوی کردیا گیا ۔ منگل کے روز ان کی پریس کانفرنس سے کچھ ہی دیر پہلے لاہور میں خودکش حملہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے مناسب وقت تک پریس کانفرنس ملتوی کردی تھی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے انہیں منانے کی کوششیں کیں جو کہ کامیاب نہ ہوسکیں۔ جس کے بعد انہوں نے مزید کہا کہ پانامہ کا فیصلہ آتے ہی فیصلہ حق میں آئے یا مخالف پارٹی اور اسمبلی سے استعفیٰ دے دوں گا۔