اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

862,282FansLike
9,986FollowersFollow
565,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

ہر ضلع میں ماڈل عدالتوں کے قیام کا اعلان

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ملک کے ہر ضلع میں ماڈل عدالتوں کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتیں عوام کو فوری انصاف دلانے اور بڑی تعداد میں زیر التوا کیسز کو کم کرنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کریں گی۔یہ اعلان سپریم کورٹ میں نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی (این جے پی ایم سی) کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔کمیٹی کی صدارت چیف جسٹس نے کی اور اس میں وفاقی شریع عدالت اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز بھی موجود تھے۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وضاحت دی کہ آئین کے آرٹیکل 37 (ڈی) کے تحت تیز تر اور سستا انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور اس کے لیے ملک میں ماڈل ٹرائل کورٹس قائم کیے جائیں گے جہاں روازانہ کی بنیاد پر ٹرائل ہوگا۔انہوں نے اس کے طریقہ کار کے حوالے سے بتایا کہ پہلے وکلا اور استغاثہ کو ٹرائل کا شیڈول فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اس کی پیروی کریں اور اگر وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے تو انہیں ماڈل ٹرائل کورٹ کو بتانا ہوگا کہ ان کی جگہ کون لے گا تاکہ ٹرائل کا نتیجہ مقررہ وقت پر آسکے۔اس کے بعد کیسز کو مقررہ وقت میں فیصلہ سنانے کے لیے ماڈل ٹرائل کورٹ سماعت ملتوی کرنے کی منظوری نہیں دیں گی۔ماڈل ٹرائل عدالتوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے چیف جسٹس یا این جے پی ایم سی کے چیئرمین کی نگرانی میں سیل قائم کیا جائے گا۔ان عدالتوں کی کارکردگی پر ہر 2 ماہ میں نظر ثانی کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ان عدالتوں کو قتل اور منشیات کے حوالے سے کیسز دیے جائیں گے۔سیکریٹری این جے پی ایم سی ڈاکٹر محمد رحیم اعوان نے اجلاس کو بتایا کہ یکم جنوری 2017 سے 28 فروری 2019 تک کرمنل پروسیجر کوڈ کے دفعہ 22 اے اور 22 بی کے تحت 6 لاکھ 14 ہزار 307 کیسز ضلعی عدالتوں میں درج ہوئے۔اس ہی عرصے کے دوران 47 ہزار 29 کیسز اس ہی دفعہ کے تحت ہائی کورٹس میں بھی درج ہوئے۔کمیٹی میں وفاق کے زیر انتظام انتظامی ٹربیونل اور خصوصی عدالتوں میں 438 اور صوبے کے زیر انتظام انتظامی ٹربیونل اور خصوصی عدالتوں میں 950 خالی آسامیوں پر بھی بحث کی گئی۔