مسعود اظہرکا معاملے کا حل مذاکرات ہے

چین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا نام ہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا معاملہ "سنجیدہ بات چیت ہی سے طے پا سکتا ہے”۔وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے یہ بات پیر کو بیجنگ میں نیوز بریفنگ کے دوران کہی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کے متعلق ایک سوال کے جواب میں لو کانگ نے کہا ” اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک بڑے ذیلی ادارے کے طور پر سخت معیارات اور طریقہ کار ہیں۔ سلامتی کونسل کی کمیٹی میں کسی کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق چین کا موقف واضع اور یکساں ہے۔ "ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بیجنگ اس معاملے کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں سے رابطے میں رہ کر کام کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا، ” سنجیدہ اور ذمہ دارانہ بات چیت کے ذریعے ہی ہم اس معاملے کا پائیدار حل ڈھونڈ سکتے ہیں”۔چین کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارت مسعود اظہر کا نام دہشت گردوں کی بین الاقوامی فہرست میں شامل کرانے کے لیے سرگرم ہے۔سلامتی کونسل فرانس، برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر فیصلہ رواں ہفتے کرے گی۔جب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان سے یہ پوچھا گیا کہ آیا چین اور پاکستان کے درمیان بات چیت میں مسعود اظہر کا معاملے بھی زیر بحث آیا تھا؟لو کانگ نے کہا،” چین دونوں فریقوں کے درمیان ثالثی کروا رہا ہے۔ ان کے درمیان بات چیت کروانے، کشیدگی کم کروانے اور ان کے تعلقات میں بہتری لانے کے لیے چین جانفشانی سے کام کر رہا ہے۔