بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں تو پاکستان انتظار کر سکتا ہے

کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم نے ملاقات کی، مصافحہ کیا اور ہلکی پھلکی گپ شپ کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان اور نریندر مودی میں مصافحہ سربراہ اجلاس کے دوران ہوا، وزیر اعظم نے نریندر مودی کو انتخابات جیتنے پر مبارک باد دی۔انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت ابھی بھی الیکشن موڈ سے باہر نہیں آئی ہے، بھارت سے مذاکرات ہوں گے تو باوقار طریقے سے ہوں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے، بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں تو پاکستان انتظار کر سکتا ہے، پاکستان کو مذاکرات کے لیے کوئی جلدی نہیں۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ دنیا میں مختلف تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں لیکن بد قسمتی سے غیر یقینی صورتِ حال میں اضافہ ہو رہا ہے، اس پسِ منظر میں شنگھائی تعاون تنظیم کا یہ فورم امن و استحکام کی بات کرتا ہے، فورم پر علاقائی روابط کے فروغ کی بات ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ کرغزستان میں 2600 پاکستانی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ایس سی او سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستان نے 3 معاہدے بھی کیے ہیں۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی بیلا روس کے صدر کے ساتھ ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر خوش گوار ماحول میں بات ہوئی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ صدر بیلا روس سے زرعی اور جدید مشینری سے متعلق تعاون پر گفتگو ہوئی۔