اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

853,795FansLike
9,986FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

پنجاب فوڈ اتھارٹی کا صوبے بھر میں انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ، رواں ہفتے منظوری ملنے کا امکان

لاہور (ہیلتھ ڈٰسک) پنجاب فوڈ اتھارٹی صوبے میں فروخت ہونے والے ایسے تمام انرجی ڈرنکس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جن میں ٹاﺅرین اور کیفین پائی جاتی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نور الامین مینگل پرامید ہیں کہ اس معاملے پر انہیں رواں ہفتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے منظوری مل جائے گی اور ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے پابندی عائد کر دی جائے گی۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے حکام کے مطابق انرجی ڈرنکس کے انسانی صحت پر مضر اثرات پر وسیع تحقیق کیلئے ایک پینل تشکیل دیا گیا تھا جس نے انہیں انتہائی مضر صحت قرار دیا ہے۔ تحقیق کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے ان انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی لگانے پر غور شروع کیا گیا ہے۔
نجی خبر رساں ادارے ایکسپریس ٹریبیون نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ صحت کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلے چار ہفتوں کے دوران صوبے بھر میں فروخت ہونے والے تمام انرجی ڈرنکس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور یہ پابندی اس وقت تک عائد رہے گی جب تک ان کے محفوظ ہونے سے متعلق رپورٹ نہیں آتی۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیصل آباد کے ڈائریکٹر جنرل اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سائنسی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر طاہر ظہور کا کہنا ہے کہ انرجی ڈرنکس بنانے کیلئے کوئی معیار وضع نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے اس معاملے پر وسیع ریسرچ کرنے کا کہا ہے اور اس معاملے پر انرجی ڈرنکس سے متعلق دستیاب مواد کا مطالعہ کر کے انسانی صحت پر ان کے مضر اثرات کا تعین کریں گے۔
نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر خوراک عائشہ عباس کا کہنا تھا کہ انرجی ڈرنکس انسانی صحت کیلئے اچھے نہیں ہیں کیونکہ ان میں بڑی مقدار میں کیفین اور دیگر اجزاءشامل ہوتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انرجی ڈرنکس پینے سے انسان متحرک ہو جاتا ہے اور دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور کئی صورتوں میں یہ تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نور الامین مینگل پرامید ہیں کہ اس معاملے پر انہیں رواں ہفتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے منظوری مل جائے گی اور ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے پابندی عائد کر دی جائے گی۔ پابندی کے بعد مقامی طور پر انرجی ڈرنکس بنانے والی کمپنیوں اور درآمد کنندگان کو پابندی پر عملدرآ مد کیلئے مناسب وقت دیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اس دوران تحقیقاتی ٹیم ایک تحقیقی رپورٹ بھی بنائے گی جو انرجی ڈرنکس کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک میں انرجی ڈرنکس کے انسانی صحت پر مضر اثرات کے باعث ان کی فروخت پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل کی بیماری یا بلڈ پریشر کے مسائل سے دوچار افراد کیلئے انرجی ڈرنکس انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہیں۔ انرجی ڈرنک پینے والے افراد ایک سے دو گھنٹوں کیلئے متحرک ہوتے ہیں اور بالآخر یہ سست ہو جاتے ہیں۔ انرجی ڈرنکس میں کیفین اور ایسے دیگر اجزاءبڑی مقدار میں شامل ہوتے ہیں جو کھانے کیلئے انتہائی خطرناک ہیں اور انرجی ڈرنکس کے اثرات سٹیرائیڈز جیسے ہوتے ہیں۔