حلیمہ بی بی کی لاش اور ننھا عبداللہ، کیس میں نیا موڑ، ویڈیو منظرعام پر آ گئی

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) دہلی کالونی سے مردہ حالت میں ملنے والی خاتون حلیمہ بی بی کے قتل میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے اور انکشاف ہوا ہے کا اس کا ننھا بیٹا عبداللہ دو دریا سے کے قریب سے نہیں ملا بلکہ ایک سٹیٹ ایجنٹ اسے ایدھی سنٹر کلفٹن میں رکھوا کر گیا اور حلیمہ بی بی کو کرائے پر مکان بھی دلایا۔ رضوان ایاز خان نامی سٹیٹ ایجنٹ 25 مئی کو عبداللہ کو ایدھی سنٹر کلفٹن لایا اور اس دوران فارم پر کرتے وقت کچھ نمبرز بھی لکھوائے تاہم پولیس کی جانب سے ان نمبروں پر رابطہ کیا گیا تو یہ بند ملے۔ حلیمہ بی بی کا بھائی بھی اس واقعے کے بعد پولیس کے پاس پہنچ گیا ہے جس نے لاش اور بچے کی شناخت کر لی ہے۔ حلیمہ بی بی کے شوہر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ڈھائی ماہ پہلے اسے دل کا دورہ پڑا اور علاج کیلئے اسے لاہور منتقل کیا گیا تاہم اس کے بعد سے اس کا کوئی پتہ نہیں۔ حلیمہ بی بی کے اہل محلہ کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً ڈھائی ماہ پہلے اس علاقے میں منتقل ہوئی تھیں تاہم پچھلے تین چار روز سے نظر نہیں آئیں اور پھر تعفن اٹھنے پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔مرکزی دروازے پر تالہ پڑا ہونے پر پولیس گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تو وہاں حلیمہ بی بی کی لاش موجود تھی۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوایا تاہم پوسٹمارٹم رپورٹ میں بھی حلیمہ بی بی کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی اور اب تک یہ معاملہ پیچیدگیوں سے دوچار ہے۔ پولیس نے سٹیٹ ایجنٹ ایاز خان کی تلاش شروع کر دی ہے۔