خورشیدشاہ کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس،اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

اسلام آباد(شیرازنظامی) اپوزیشن لیڈرسیدخورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ، 21 ارب 75 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ،پی ڈبلیو ڈی کے 60 کروڑ روپے کے2 کیس نیب جبکہ 39 کروڑ 65 لاکھ روپے کے تین کیس ایف آئی اے کے حوالے، چکوال میں سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں ٹینڈر دستاویزات میں ٹیمپرنگ کا انکشاف ، ٹیمپرنگ سے 5 کروڑ 95 لاکھ روپے کا نقصان ہوا،سیکرٹری ہائوسنگ کے مطابق آڈٹ رپورٹ معاملہ میں ملوث ایگزیکٹیو انجینئیر ریٹائرڈ ہو چکا ہےتاہم معاملہ کی انکوائری ایف آئی اے کے پاس ہے، اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے سیدخورشید شاہ نے کہا کہ مذکورہ ملزم کی پنشن روک کر ایف ای اے سے تحقیقات کرائی جائے اوررپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے،سیدخورشید شاہ نے مزید کہا کہ ترقیاتی بجٹ سفید ہاتھی بن گیا ہے،ترقیاتی بجٹ کئی سال سے حکومتوں کا ڈرامہ ہے، بجٹ آٹھ سو ارب ہے اور پراجیکٹ اڑتالیس سو ارب کے جاری ہیں، آیندہ چھ سال تک نیا منصوبہ نہ بھی شروع کریں تو موجودہ منصوبے ختم نہیں ہوں گے، منصوبے فائلوں میں بنا تے ہیں زمینی حقائق پر نہیں اور پھر لاگت بڑھتی ہے، سیدخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد نیو ایئرپورٹ 35 ارب روپے کا منصوبہ 108 ارب تک پہنچا،اعظم سواتی نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہو سکا، ڈی جی پی ڈبلیو ڈی ایگزیکٹیو انجینئیر مارچ 2013 میں ریٹائر ہو گیا تھا، آڈٹ پیرا اس کے بعد بنا، ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کوایف آئی اے نے آج تک گرفتار کیوں نہیں کیا، سرکاری کاغذات میں ٹیمپرنگ کوئی معمولی جرم نہیں، میاں عبدالمنان نے کہا کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حسابات اور آڈٹ اعتراضات 14-2013 کے جائزہ کے مطابق سڑکوں کے نام پر گلیاں بنا دی جاتی ہیں اور کاغذات میں سب اچھا ظاہر کرتے ہیں،اجلاس میں ترقیاتی اسکیموں کے لئے غیر مجاز فنڈز / رقم کی ادائیگی کا معاملہ ،معاہدے کے تیس دن کے اندر 32 کروڑ کی اجلت میں ادائیگیاں کردی گئیں،ادائیگیوں کے لئے دستاویزی کارروائی بھی مکمل نہیں کی گئی،سیکرٹری ہائوسنگ کا موقف تھا کہ ان ترقیاتی اسکیموں پر کام ہوا ہے تاہم ادائیگیاں اجلت میں کی گئی ہیں،جہاں کہیں غیر معیاری کام ہوا اس کی تحقیقات ہورہی ہیں،پبلک اکائونٹس کمیٹی نے معاملے کی تیسری پارٹی سے آڈٹ کروانے کی ہدایت کردی۔