اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

853,355FansLike
9,985FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

قائمہ کمیٹی اجلاس۔طاہرمحمود،ماہین فاطمہ،علی عظیم اورعابدحسین کے اہم انکشافات

اسلام آباد(شیرازنظامی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت منعقدہوا،اجلاس میں ایس ای سی پی حکام کی جے آئی ٹی کو دئیے جانے والے بیان کی پہلی دفعہ بریفنگ دی گئی،چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں ایس ای سی پی جیسے شفاف ادارے کا امیج کیوں خراب ہوا،چیئرمین ایس ای سی پی کی سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتار ی کی وجہ کیا تھی، کمشنرایس ای سی پی طاہرمحمود نے اجلاس میں بتایا کہ معطل چیرمین ظفرحجازی اور میرے بیان میں تضاد ہے، ایس ای سی پی نے اگست 2011میں یوکے سی اے اور ایف ایف اے کو خطوط لکھے، خطوط ایک کمپنی کی تحقیقات کے سلسلے میں لکھے گئے، جن کے جواب میں یوکے سی اے نے 21سوال پوچھےمگر ہمارے پاس ان سوالوں کے جواب نہیں تھےاور جواب نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقات بند کی گئیں مگر سیکشن 263کے تحت تحقیقات جاری رہیں، طاہر محمود نےبتایا کہ جون 2016ء کو ظفرحجازی نے مجھے بلاکر کہا 263کی تحقیقات گزشتہ تاریخوں میں بندکی جائیں، میرے ساتھ علی عظیم اور ماہین فاطمہ کو بھی بلایا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ اس کمپنی کی تحقیقات آج ہی 2013کی تاریخ میں بند کی جائیںتاہم انہوں نے ایسا کیوں کیا میں اسکی وجہ نہیں بتا سکتا، ماہین فاطمہ نے اجلاس کو بتایا کہ ہمیں اس کیس کی تحقیقات گزشتہ تاریخوں میں بندکرنے کا کہا گیا، ظفرحجازی نے حکم دیا کہ موجودہ تاریخوں میں بند کرینگے تو چودھری شوگر ملز کو مسئلہ ہوگا، یہ بھی حکم بھی دیا کہ اس معاملےکی رپورٹ نہیں بنانی ،صرف نوٹ شیٹ پر بند کرناہے، جس پر سلیم مانڈوی والا نے پوچھا کہ ظفر حجازی نے ایسا انہوں نے کیوں کیا ،جواب میں عابد حسین نے کہا کہ ظفر حجازی نے شاید اس لیے کیا کہ پانامہ کیس شروع ہوچکا تھااور چودھری شوگرز ملز میں ان لوگوں کے نام آتے ہیں ،اجلاس میں علی عظیم نے بتایا کہ جون 2013ء کو ظفر حجازی نے مجھے بلایا اکرام طاہر محمود ، ماہین فاطمہ اور عابد حسین پہلے سے موجود تھے، جیسے ہی دفتر میں داخل ہوا ظفر حجازی نے مجھے ڈانٹنا شروع کردیا کہ آپ نے یو کے اتھارٹیز کو خطوط کیوں لکھےاور اگر آپ موجودہ تاریخ میں تحقیقات بندکرینگےتو ان لوگوں کے لیے مسئلہ ہوگا۔