اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

854,792FansLike
9,985FollowersFollow
563,900FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

روہنگیا باغیوں کایکطرفہ اعلان ِجنگ بندی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میانمار میں روہنگیا مسلمان باغیوں نے ریاست رخائن میں جاری بحران کو کم کرنے کے لیے ایک ماہ کی یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے،ارکان روہنگیاسالویشن آرمی (آرسا) نامی تنظیم نے کہا ہے کہ اس جنگ بندی کا آغاز اتوار سے ہوگا اور انھوں نے میانمار کی فوج سے بھی کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں،آرسا کی جانب سے 25 اگست کو ایک پولیس چوکی پر حملے کے جواب میں میانمار کی فوج وسیع پیمانے پر آپریشن کر رہی ہے،تب سے لے کر اب تک کچھ اندازوں کے مطابق تقریباً 290000 روہنگیا نے رخائن چھوڑ کرپروسی ملک بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے،اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ امدادی تنظیموں کو میانمار سے جان بچا کر بھاگنے والے روہنگیا کی مدد کے لیے فوری طور پر 77 ملین ڈالر ،خوراک، پانی اور طبی امداد کی اشد ضرورت ہے،انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی فوج کی طرف سے بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھائے جانے کی تصدیق کی ہے،تنظیم نے عینی شاہدین اور اپنے ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ بارودی سرنگوں کے پھٹنے سےگزشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم ایک شہری ہلاک اور دو بچوں سمیت تین افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں،ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کرائسس ریسپانس ڈائریکٹر تیرانہ حسن کا کہنا ہے کہ اپنے جانیں بچا کر بھاگنے والے نہتے افراد کے خلاف اس انتہائی گھناونی حرکت کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے،بنگلہ دیش کے حکام نے بھی میانمار فوج کی طرف سے سرحد پر بارودی سرنگیں بچانے کے اقدام پر احتجاج کیا ہے،میانمار کی فوج کے ایک اعلیٰ اہلکار نے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ یہ بارودی سرنگیں نوے کی دہائی میں بچھائی گئی تھیں اور حال میں فوج نے ایسی کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔دریں اثنا عالمی امدادی ایجنسی ریڈ کراس میانمار میں اپنی کارروائیاں تیز کر رہی ہے کیونکہ اقوام متحدہ پر میانمار کی حکومت کی طرف سے روہنگیا باغیوں کی امداد کرنے کے الزام کے بعد اسے اپنی کارروائیاں کم کرنی پڑ رہی ہیں۔