اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

854,081FansLike
9,986FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

نیا قانون ۔۔۔۔سٹامپ پیپر اب ایسے ہی نہیں ملے گا

لاہور(نیوزالرٹ)پنجاب حکومت نے پنجاب سٹامپ رولز 1934 ءمیں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ، شق 26، 28 اور 33 میں مجوزہ ترامیم منظوری کے لئے کابینہ کمیٹی کو بھجوا دی گئیں،پنجاب حکومت کی جانب سے ای سٹامپنگ کا دائرہ کار تمام اقسام کے نان جوڈیشل سٹامپ پیپرز تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے پیش نظر پنجاب ای سٹامپنگ رولز 2016 ءاور پنجاب سٹامپ رولز 1934 ءکے مابین فرق ختم کرنے کے لئے ترامیم تجویز کی گئیں ہیںجن کی منظوری محکمہ قانون کی جانب سے دی جا چکی ہے تاہم باقاعدہ منظوری کے لئےترامیم کی سمری کابینہ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہے پنجاب سٹامپ رولز 1934 ءکے مطابق 1000 روپے تک کے سٹامپ پیپرز صرف مقررہ دکاندار ہی جاری کرنے کے مجاز ہیں سمری کے مطابق پنجاب سٹامپ رولز 1934 ءکی شق 26، 28 اور 33 میں ترامیم کی گئی ہیں جن کے مطابق چیف ریونیو اتھارٹی کی جانب سے مقرر کی گئی ویلیو سے زائد کا سٹامپ پیپر فروخت کے لئے کسی فرد کو لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا دکاندار مقرر کردہ ویلیو سے زائد سٹامپ پیپرز فروخت کرنے کا مجاز نہیں ہوگا مقرر کردہ ویلیو سے کم کے نان جوڈیشل سٹامپ پیپرز طلب کرنے پر فراہم کئے جا سکتے ہیںسمری میں کہا گیا ہے کہ سٹاک میں شامل نہ ہونے پر دکاندار کم ویلیو کے دو یا دو سے زائد سٹامپ پیپر دے سکتا ہے، سٹامپ پیپر کی ویلیو مقررہ ویلیو سے تجاوز نہیں ہونی چاہیے، لائسنس یا سب لائسنس ہولڈر کو مقررہ ویلیو کے مطابق سٹامپ پیپر فروخت کیے جائیں گے۔