انسان کو مرنے کا حق دینے کا قانو ن منظور۔۔ مگر کس ملک میں؟

اٹلی (سائرہ با نو)دنیا کا کوئی مذہب ،کوئی قانون انسان کو خودکشی کی اجازت نہیںدیتا۔ مگر اذیت جب حد سے گزر جائے تو بعض جگہوں پر ہر قانون ٹوٹتا دکھائی دیتاہے۔ایسا ہی کچھ اٹلی میں ہوا جہاںاٹلی کی کیتھولک حکومت نے چرچ کی مخالفت کے باوجود مریض کو مرنے کا حق دینے کا قانون منظور کر دیا۔یہ قانون مریضو ں کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ زندگی میں اضافہ کرنے والے علا ج سے انکار کر سکتے ہیں۔چرچ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام خودکشی میں معاونت کےمترادف ہے۔اٹلی کی سینٹ نے ‘” ( موت کی وصیت) سے متعلق قانون کی منظوری دی جو ایسے مریضوں کو موت کی اجازت دیتا ہے جوکبھی نہ ختم ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہیںیا خطرناک طور پر زخمی ہیں۔اٹلی کی طاقتور مذہبی قوت بشپ کانفرنس نےنئے قانون کی مذمت کرتے ہوئےکہا ہے کہ اس قانون کے زریعے ڈاکٹروں کوصحت عامہ سے متعلق ان کی زمہ داری سے چھوٹ دے دی ہے۔ یہ قانون نہ صرف علاج بلکہ خوراک اور پانی سے بھی انکار کا حق دیتا ہے۔پوپ فرانسس کہ چکے ہیں کہ مریض کو تکلیف سے نجات دلا نے کےلئے ہلاک کرنا غلط ہے۔اور ڈاکٹروں کو چاہیے کہ وہ موت کے خلاف لا حاصل جنگ میں مریض کو بہت ذیاداہ ادویات نہ دیں۔اٹلی کے وزیراعظم پاو لو جینٹیلو نی نے اس قانون سازی کو انسانی وقار اور عزت نفس کی جانب ایک قدم قرار دیتےہوئےیہ توقع ظاہر کی کہ مارچ میں ہونے والے عام انتخابات پر جانے سے پہلے یہ ان کی حکومت کی جانب سے آخری قانون سازی ہے۔(زندگی کی وصیت)مخصوص نوعیت کی قانون دستاویزات ہوتی ہیںجن میںایسے مریضوں کے متعلق بتایا جاتاہےکہ وہ کس طرح کا علاج چاہتے ہیں،جو بات کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔یہ قانون برطانیہ اور سپین جیسے کئی بڑے یورپی مما لک میں رائج ہے۔زندگی بہت چھوٹی ہے، مگر دل سے جیئں تو تھو ڑی بھی بہت ہے۔