جہلم(نجف شہزاد)جہلم کی پہاڑیوں سے ماہرین آثارِقدیمہ کوکھدائی کےدوران ایک جانورکی ہزاروں سال پرانی باقیات مل گئیں، تحصیل سوہاوہ کے علاقے تتروٹ سے دریافت ہونیوالی باقیات میں انتھریکو تھیریڈ خاندان کےجانورکی دس کلووزنی اورایک فٹ لمبی کھوپڑی ہے، پی ایچ ڈی کے ریسرچ سکالر پنجاب یونیورسٹی غیور عباس اور مقامی فیلڈ گائیڈ چوہدری عابد حسین اور مہتاب خان کے مطابق یہ جانور ارتقائی طور پر وہیل اور دریائی گھوڑے کے قریب ہے اور اس وقت نا پید ہے، تتروٹ ہی سے ایشیا کے سب سے بڑے ہاتھی کا دانت دریافت ہوا تھا جس کی لمبائی دس فٹ سے زیادہ تھی جواس وقت فوسلز ڈسپلے سنٹر پنجا ب یونیورسٹی میں موجود ہے، جہلم کے اس علاقے سے ماضی میں ہاتھی ،گینڈے،دریائی گھوڑے، بھینس، بکری،ہرن اورگھوڑے کے فوسل ملتے رہتے ہیں۔
تازہ ترین