رائو انوار منظر عام پر۔۔گرفتاری دینے سے انکار

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ جب کوئی غلط کام نہیں کیا تو پھر گرفتاری کیوں دوں۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سابق ایس ایس پی راؤانوار نے نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انکانٹرز آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی پالیسی ہیں اور میں نےاس پر عمل کیا ہے،پولیس کے اعلی حکام کے اجلاسوں میں کہا گیا کہ جو بھی دہشتگرد ہے اسے زمین پر نہیں ہونا چاہیے، اعلی پولیس افسران کے احکامات پرعمل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر میں نے سازش کی ہے توپھر اعلی پولیس افسران بھی سازش میں آتے ہیں، اعلی پولیس افسران بھی مقدمے کی دفعہ 109 میں آئیں گے۔را انوار کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ محسود قتل کیس کے معاملے پر جے آئی ٹی بنائی جائے اس کے سامنے پیش ہوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری تب دوں جب کوئی غلط کام کیا ہو، جب کوئی غلط کام نہیں کیا تو پھر گرفتاری کیوں دوں، طریقے سے بات کرتے تو میں خود ساتھ دیتا۔انہوں نے کہا کہ میں خود چاہتا تھا کہ اصل بات پتہ چلے غلطی کس سے ہوئی، پولیس والوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں جو زیادتی ہے، چھاپوں کا سلسلہ نہ رکا تو آئی جی سمیت سب کیخلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کراؤں گا۔معطل ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر موجود شخص کیخلاف ہی دہشتگردی کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی ٹی ڈی، کرائمز برانچ اور لوکل پولیس بھی جعلی پولیس مقابلے کرتی ہے کیونکہ ان کے پولیس مقابلوں میں بھی اہلکار زخمی نہیں ہوتے۔