بدلتے حالات میں پیپلز پارٹی کے بدلتے رویے

پیپلز پارٹی نے بدلتے ہوئے سیاسی حالات کے تناظر میں محتاط رویہ اختیار کر لیا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد اب ن لیگ کے ساتھ ضمنی الیکشن میں اتحاد کے بجائے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اہم عوامی ایشوز پر اپوزیشن کا ساتھ دیا جائے گا۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں نیر حسین بخاری اور قمر زمان کائرہ نے پارٹی قیادت کی ہدایت پر 3 روز قبل اسلام آباد میں ن لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور اس میں پنجاب میں دونوں پارٹیوں نے مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کر لیا ہے۔پیپلز پارٹی پنجاب کی قیادت کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے ساتھ ضمنی الیکشن میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو رہی ہے کوئی اتحاد نہیں بن رہا ہے، پیپلز ٖپارٹی اہم ایشوز پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ میں چلے گی اور حکومت کی طرف سے اگر کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جائے گا تو پیپلز پارٹی اس میں بھی اپوزیشن کا ساتھ دے گی کیونکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی دیتی رہے گی۔