اوکاڑہ: سانحہ چیئرنگ کراس لاہور میں شہید کے ورثاء آج بھی حکومتی وعدوں کے پورا کرنے کے منتظر  

اوکاڑہ (آصف کھوکھر سے)سانحہ چیرنگ کرا س میں دوسال قبل شہید ہونے والے کانسٹیبل ندیم تنویر شہیدکے ورثا سے سابقہ حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدے وفا نہ ہوسکے۔کانسٹیبل ندیم تنویرشہیدایس ایس پی زاہد گوندل شہید کے گن مین تھے ۔سابقہ وزیر اعلی پنجا ب میاں شہباز شریف شہید ندیم تنویر کے گھر اظہار تعزیت کے لیے آئے تھے۔شہاز شریف نے ندیم تنویر شہید کے بھائی کو ملازمت دینے اس کے نام سے سکول ،واٹر فلٹر بنائے جانے کے اعلانات کیے تھے۔سابقہ وزیر اعلی پنجاب کا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوسکا (شہید کے ورثا کا الزام)۔۔۔تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ 4جی ڈی کے رہائشی پنجاب پولیس کے نسٹیبل ندیم تنویر شہیدجوکہ ایس ایس پی زاہد گوندل کے گن مین تھے اور دوسال قبل مال روڈ سانحہ چیرنگ کراس پر پیش آنے والے افسوسناک خود کش دھماکے میں شہید ہوگئے تھے جنہیںسرکاری اعزاز کے ساتھ انکے آبائی گاوں چار جی ڈی میں سپرد خاک کردیاگیاتھا اور دو روز بعد سابقہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف انکے گاو¿ں چار جی ڈی میں انکے گھر اظہار تعزیت کے لیے آئے تھے اور اس موقع پر شہباز شریف نے شہید کانسٹیبل کے بھائی کونوکری دینے رینالہ سے چوچک کے لیے شہید کے نام پر روڈ تعمیر کرنے گاوں کے ہائی سکول کو شہید کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گائوں میں اس کے نام واٹر فلٹر پلانٹ لگانے کاوعدہ کیاتھا شہید ندیم تنویر کمیانہ کے بھائی نسیم تنویر اور اس کی والدہ نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شہید کے بھائی کو اس کی جگہ ملازمت نہیں دی گئی اور نہ ہی اس کے نام سے منسوب کیاگیا سکول دو سال گزرنے کے باوجود کھل سکا اورشہید کے نام سے لگائے جانے والے فلٹر پلانٹ کا بھی دو ماہ بعد بجلی میٹر اترنے کی وجہ اور فلٹر پر کوئی ملازمت تعینات نہ ہونے کی وجہ سے وہ بھی بند ہوگیاتھاجبکہ شہید ندیم تنویر کے گاو¿ں کو جانے والے رینالہ ٹو چوچک روڈ آج بھی ویسی ہی ہے جوکہ نہیں بنائی جاسکی اور شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے شہید کی والدہ اور بھائی نے بتایاکہ وہ سرکاری اداروں اور ضلعی آفسز کے چکر لگا لگا کر تنگ آچکے ہیں اور ان کی کہیں بھی شنوائی نہیں ہورہی متاثرہ فیملی نے وزیر اعلی عثمان بزدار اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیاہے کہ سابقہ حکومتی دور میں ان سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں۔