مسجد پر جمعے کی نماز کے اجتماع پر فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک مسجد پر جمعے کی نماز کے اجتماع پر فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق اب تک چار افراد، جن میں ایک عورت بھی شامل ہے، کو اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے۔وزیرِ اعظم جاسنڈا آرڈرن نے اسے ’نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن‘ قرار دیا ہے۔پولیس کمیشنر مائیک بُش کے مطابق ڈین ایوینیو اور لِن ووڈ ایوینیو کی مساجد سے ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔پولیس نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ جائے وقوعہ کے قریبی علاقوں سے دور رہیں، جبکہ اردگرد کے تمام سکول اور ہسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔یوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والی بنگلادیشی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی، ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔ وزیراعظم جیسنڈا آڈرن نے ملک کا سیاہ ترین دن قرار دے دیا۔مسلح شخص نماز جمعہ کے بعد مسجد میں داخل ہوا اور خود کار ہتھیار سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ حملہ آور نے کئی بار گن ری لوڈ کی اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کرتا رہا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور اس دوران ہیلمٹ پر لگے کیمرے سے ویڈیو بناتا رہا اور انٹرنیٹ پر براہ راست دکھاتا رہا۔

اس واقعے میں بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی۔ کپتان تمیم اقبال کا کہنا بھاگ کر جان بچائی، تمام کرکٹرز خیریت سے ہیں۔ فائرنگ کے وقت بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد میں موجود تھی، کھلاڑیوں نے بھاگ کر جان بچائی۔ واقعے کے فوراً بعد کپتان تمیم اقبال نے اپنے ٹویٹ میں کہا ٹیم کے تمام کھلاڑی محفوظ ہیں۔