سری لنکاخودکش حملے،ہلاکتوں میں مزید اضافہ

سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے دن تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے نتیجے میں35 غیر ملکیوں سمیت 156 افراد ہلاک اور چار سو سے زائد زخمی ہو گئے ۔دس برس قبل خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد سری لنکا میں تشدد کے یہ بدترین واقعات ہیں۔ بتایا گیا ہےکہ دارالحکومت کولمبو کے شمال میں کاٹوواپیٹیا کے علاقے میں واقع سینٹ سباستیان چرچ میں ہونے والے بم دھماکے میں پچاس سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ایک پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس دھماکے کے نتیجے میں اس کیتھولک گرجاگھر کی چھت بھی تباہ ہو گئی۔میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی صوبے باٹیکالوآ میں واقع ایک چرچ میں ہوئے دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہے۔اتوار کو دارالحکومت کولمبو کے تین بڑے ہوٹلوں، شنگریلا، کنگس بری اور سینامون گرینڈ ہوٹل میں ہوئے دھماکوں میں بھی متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم اب تک وہاں ہونے والی ہلاکتوں کی حتمی تعداد سامنے نہیں آئی۔حکام نے شناخت اور شہریت ظاہر کیے بغیر بتایا ہے کہ ان حملوں میں 35 غیرملکی بھی مارے گئے ہیں۔فی الحال کسی بھی گروہ یا تنظیم کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی، تاہم خانہ جنگی کے دنوں میں سن 2009 تک تامل علیحدگی پسندوں کی جانب سے کیے گئے بم دھماکے معمول رہے ہیں۔مسیحی گروپوں کا کہنا ہے کہ انہیں حالیہ کچھ عرصے میں بدھ بھکشوؤں کی جانب سے دھمکیوں میں اضافے کا سامنا رہا ہے۔ گزشتہ برس بدھ مت کی ماننے والی سنہالی برادری اور اقلیتیی مسلمانوں کے درمیان بھی بڑی جھڑپیں دیکھنے میں آئی تھیں۔ بدھ مت سے وابستہ سخت نظریات کے حامل گروہ الزام عائد کرتے ہیں کہ مسلمان عام افراد کو جبری طور پر مذہب تبدیل کر کے مسلمان بنانے میں مصروف ہیں۔ان واقعات کے بعد وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا، ’’میں آج اپنے لوگوں پر ہونے والے اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں تمام سری لنکن شہریوں سے کہتا ہوں کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں متحد اور مضبوط رہیں۔‘‘ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غیرمصدقہ رپورٹوں اور افواہوں کو پھیلانے سے اجتناب کیا جائے، ’’حکومت حالات کو قابو میں لانے کے لیے فوری اقدامات کر رہی ہے۔‘‘صدر ماتھری پالا سری سینا نے پولیس کے خصوصی دستوں اور فوج کو احکامات دیے ہیں کہ وہ ان حملوں کے درپردہ عناصر سے متعلق تفتیش کریں۔ ان واقعات کے بعد کولمبو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت متعدد مقامات پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔