رائٹرز کے مطابق ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ تہران حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ یہ مذاکرات منصفانہ‘ ہونا چاہئیں اور عالمی ممالک یہ مت سمجھیں کہ ہم نے ہار مان لی ہے۔ جب تک میرے ذمے ملک کی ایگزیکٹیو ذمہ داریاں ہیں، ہم منصفانہ، قانونی اور ایماندارانہ مذاکرات کے ساتھ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہیں۔حسن روحانی کا مزید کہنا ہے کہ اگر برطانیہ ہمارا آئل ٹینکر چھوڑتا ہے تو بدلے میں ہم بھی برطانوی آئل ٹینکر چھوڑ سکتے ہیں۔ یورپی ممالک کیساتھ کسی بھی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے۔
دوسری جانب برطانیہ نے ایران کے قبضے سے برطانوی پرچم بردار آئل ٹینکر چھڑانے کے لیے ایک ثالث کو ایران بھیج دیا جس کی تصدیق ایران کے سپریم لیڈر آفس کی جانب سے کی گئی ہے۔سپریم لیڈر آفس کی جانب سے برطانوی ثالث کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں البتہ محمد محمدی کا کہنا تھاکہ ایک ایسا ملک جس نے ایک وقت وزراء اور وکلا ایران میں تعینات کیے، وہ آج اس نہج پر پہنچ گیا کہ اپنا جہاز چھڑانے کی درخواست کرنے کے لیے ثالت کو بھیجتا
تازہ ترین