کراچی میں دو روز سے جاری بارش کا سلسلہ تو تھم گیا لیکن شہر کی صورتحاگمبھیر ہوگئی ہے۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک جام ہے۔مضافاتی علاقے گڈاپ کے متعدد گاؤں سیلابی ریلے کی زد میں آگئے ہیں اور متعدد کچے مکان گرگئے ہیں جس کے باعث متاثرہ افراد حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ شہر میں بھی مختلف علاقوں سعدی ٹاؤن اور گلشن عثمان میں بھی پانی کا ریلہ داخل ہوگیا ہے۔
Korangi Nadi overflowed. Authorities should do something otherwise another accident is waiting. #Karachirains #KarachiRain #Karachi #SindhGovt pic.twitter.com/M9dsKwDgk4
— Moon (@mooniajee) July 31, 2019
سپر ہائی وے سے متصل متعدد رہائشی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں اور ملیر ندی میں برساتی پانی کا بڑا ریلا آنے سے کورنگی کازوے اور کورنگی روڈ بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شدید ٹریفک جام ہے اور لوگ پھنس کر رہ گئے ہیں۔کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن میں سیلابی ریلے کا پانی داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی ہے اور بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ ہے۔
Current situation in #Malir, #Gaddap villages #Karachi. Video courtesy @HaleemAdil pic.twitter.com/aXV2nbBPmz
— Sameer Mandhro (@smendhro) July 30, 2019
اسکیم 33 میں واقع کے ڈی اے گرڈ اسٹیشن میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے متعدد رہائشی سوسائٹیز میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے اور بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ ہے۔ پاک فوج کے دستوں کی مدد سے گرڈ اسٹیشن سے پانی نکالا جارہا ہے۔کراچی یونیورسٹی ایمپلائزڈ سوسائٹی، پی سی ایس آئی آر سوسائٹی، کوئٹہ ٹاؤن، اسٹیٹ بینک سوسائٹی، گوالیار سوسائٹی، نیو انچولی سوسائٹی، زینت آباد، پنجابی سوداگران پیلی بھیت، نیو ٹیچر سوسائٹی، سپر ہائی وے مویشی منڈی میں بجلی غائب ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ شکایات درج کرانے کے باوجود کے الیکٹرک کا عملہ نہیں پہنچا جبکہ پانی کی نکاسی کے لیے بھی اقدامات نہیں کیے جارہے۔