اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

868,611FansLike
9,993FollowersFollow
566,100FollowersFollow
188,369SubscribersSubscribe

سید علی گیلانی کا 5 نکاتی لائحہ عمل کا اعلان، پاکستان سے مدد کی اپیل

بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کشمیریوں کو متحدہ رہنے کی اپیل کرتے ہوئے 5 نکاتی لائحہ عمل کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان سے مدد کی درخواست بھی کردی۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے سربراہ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام لکھے گئے خط میں کہا کہ آج کمشیر کی تالا بندی ہے جسے ایک جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت کی جانب سے نافذ کرفیو کی وجہ سے مواصلاتی نظام بندہے جبکہ احتجاج کرنے والے ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت وحشیانہ ظلم و ستم کی اطلاعات بیرونی دنیا تک پہنچنے سے روک رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیریوں پر یکطرفہ فیصلہ مسلط کر دیا گیا ہے اور یہاں قابض فوج کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ کشمیری اپنے گھروں میں قید ہو کر رہے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی، ہر خالی صفحہ چیخ چیخ کر تاریخی حقائق بتائے گا۔

بھارتی غاصبانہ اقدامات کے خلاف سید علی شاہ گیلانی نے 5 نکاتی لائحہ عمل دیتے پوئے کہا کہ کشمیری عوام بہادری سے بھارتی مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ حریف رہنما نے مظلوم کشمیروں سے مطالبہ کیا کہ تمام لوگ اپنے اپنے علاقوں میں بڑے پیمانے پر بھارت کے خلاف پرامن مظاہرے اور احتجاج کریں۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’بھارتی فورسز مارنے کے لیے تیار ہیں، لیکن پھر بھی آپ پر امن رہیں۔‘

’سرکاری حکام بھی احتجاج میں شامل ہوں، ورنہ غیرضروری ہوجائیں گے‘

سید علی گیلانی نے کشمیری حکام، بیوروکریٹس اور پولیس کے حکام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں میں موجود لوگ جان لیں کہ نئی دہلی کو ان پر بھی کوئی اعتماد نہیں ہے۔ انہوں نے باور کروایا کہ پولیس کو غیر مسلح کرکے سیکیورٹی کے تمام اختیارات فوج اور نیم فوجی دستوں کو دے دیے گئے ہیں۔ سید علی گیلانی نے سرکاری حکام سے بھی احتجاج میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر وہ احتجاج میں شامل نہیں ہوئے تو بھارت نواز سیاستدانوں کی طرح غیر ضروری ہوجائیں گے۔

’کشمیر سے باہر بیٹھے لوگ وادی کے سفیر بنیں‘

سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر سے باہر بیٹھے کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیر کے سفیر بنیں، وادی کے تمام معاملات سے واقف رہیں اور اپنے احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ اپنے خط میں انہوں نے تمام کشمیریوں کو مشورہ دیا کہ بھارتی غاصبانہ قبضے، ظلم و ستم کو اجاگر کرنے کے لیے وہ کشمیر کی تاریخ اور حالات سے واقفیت رکھیں۔

’پاکستان ہماری مدد کو آئے‘

سید علی گیلانی نے اپنے خط میں پاکستان کو پکارتے ہوئے کہا کہ پاکستان، پاکستانی عوام اور مسلم امہ کشمیریوں کی فوری مدد کے لیے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، اس کے عوام اور پوری مسلم امہ مسئلہ کشمیر کے اہم فریق ہیں۔

’یہ اتحاد کا وقت ہے‘

انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ یہ اتحاد اور عمل کا وقت ہے، اگر آج حقیقی عمل نہ ہوا تو نہ صرف تاریخ بلکہ آئندہ نسلیں بھی آپ کو معاف نہیں کریں گی۔ سید علی گیلانی نے کشمیری قیادت پر زور دیا کہ سیاسی و سفارتی رابطے تیز کیے جائیں اور بھارت کی اس دھوکہ دہی کو پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے پوری کشمیری عوام سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے اس زہر آلود منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینا جو نہ صرف کشمیریوں بلکہ لداخ کے بدھ مت، کارگل کے مسلمانوں اور پیربنجال کے خلاف ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت ہماری زمین ہی نہیں بلکہ مشترکہ شناخت اور بھائی چارے کی تباہی چاہتا ہے تاہم ہمیں اپنی زندگیاں، املاک اور شناخت بچانے کے لیے متحد ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جان لے کہ 10 لاکھ نہیں بلکہ پوری فوج بھی لے آئے تب بھی کشمیری اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔