متعدد یورپی ممالک کیجانب سے ترکی کو اسلحے کی فراہمی معطل

رائٹرز کے مطابق متعدد یورپی ممالک نے ترکی کو اسلحے کی فراہمی معطل کردی، جس کی وجہ شام کے سرحدی علاقے میں کارروائی کو قرار دیا گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ امریکا یورپ ترکی کو اسلحہ فراہم کرنے والے بڑے سپلائرز ہیں، ترکی نے دفاعی نظام کی خریداری کےلیے روس سے رابطہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی حکام نے عندیہ دیا تھا کہ اگر ترکی جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی پاس داری کرے تو اس پر سے عائد پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں، واشنگٹن حکام نے ترکی سمیت کرد جنگجوؤں پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ سیز فائر سے متعلق ہونے والے معاہدے کی پاس داری کریں۔
دوسری جانب عالمی رہنما خدشہ ظاہر کر چکے ہیں کہ شمالی شام میں جنگ بندی کے خاتمے سے خوف و ہراس کے ساتھ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ترکی نے کردوں کو سرحدی علاقہ خالی کرنے کے لیے پانچ دن (120 گھنٹے) کی مہلت دی تھی۔
ترکی اپنے مشرقی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے میں 35 لاکھ شامی مہاجرین کو بسا کر ایک ’سیف زون‘ بنانا چاہتا تھا تاہم اس علاقے سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد ایک بحران پیدا ہوا اور وہاں پر کردوں کی موجودگی پر ترکی نے علاقہ خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کر دیا تھا۔