تفصیلات کے مطابق جی-7 کے رکن ممالک نے روس کی جانب سے یوکرین پرجنگ مسلط کیے جانے پر روسی سونے کی خرایداری نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق جی -7 کے رکن ممالک نے اتوار کے روز اس معائدے پر اتفاق کیا کہ جنگ بندی تک روس سے سونا نہیں خریدا جائے گا۔
اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹوئٹ میں رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے روس سے سونا نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے پیوٹن انتظامیہ پر جنگی اخراجات لیے دباؤ بڑھے گا اور جنگ کے خاتمےتک روس کے اوپر معاشی پابندیوں کا سلسلہ جاری رہے تھا۔
The United States has imposed unprecedented costs on Putin to deny him the revenue he needs to fund his war against Ukraine.
Together, the G7 will announce that we will ban the import of Russian gold, a major export that rakes in tens of billions of dollars for Russia.
— President Biden (@POTUS) June 26, 2022
صدر پیوٹن نے کہا کہ اس فیصلے سے روس کو جی-7 ممالک سے دسیوں ارب ڈالرز کا وہ سرمایہ نہیں ملے گا جو وہ سونے کی مد سے ان ممالک سے کماتا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ پابندی کا اطلاق باضابطہ طور پر منگل سے ہو گا۔